(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی فوج غزہ کی سرحد پر ایک کلومیٹرکے علاقے میں فلسطینیوں کے کھیتوں پر جو ادیات اسپرے کے ذریعے استعمال کرتی ہے اسے یورپی ممالک میں زراعت کے لیے تباہ کن قرار دے کر اس پرپابندی عاید کر رکھی ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صیہونی فوج نہتے فلسطینیوں پر زندگی کو تنگ کرنے کے تمام حربے استعمال کررہی ہے ، بے جا گرفتاریاں ،طویل ترین انتظامی قید ، قتل اور تشدد خواتین اور بچوں کی گرفتاریاں ، گھروں اور املاک کی مسماری کے ساتھ اب فلسطینی کھیتوں کو تباہ کرنے کا نیا حربہ استعمال کیا جارہا ہے ۔
غزہ کے سرحدی علاقے خان یونس کے رہائشی ابو سمور کا کہنا ہے کہ ان کے پاس غزہ میں 10 دونم کی زمین ہے جس پر وہ سبزیاں کاشت کرتے ہیں ایک سال کے دوران صہیونی فوج کی طرف سے نام نہاد کیڑے مار اسپرے کے نام پر زہریلی ادیات کے نتیجے میں تیار شدہ فصل دو مرتبہ تباہ ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مقصد سرحدی علاقے میں کیڑوں کا صفایا ہے تو پھر صہیونی فوج اسی وقت ہی اس اسپرے کا استعمال کیوں کرتی ہے جب ہوا غزہ کی جانب چل رہی ہو ؟ اس کا واضح مقصد ہے کہ صیہونی فوج فلسطینی کھیتوں کو تباہ کررہی ہے ۔
غزہ کی پٹی کی سرحد پربسنے والے فلسطینی کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج ان کی فصلوں کو تباہ کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر اور ڈرون کا بھی استعمال کرتی ہے ۔
دوسری جانب صہیونی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ غزہ کی سرحد پر خود رو جڑی بوٹیوں کو تلف کرنا ضروری ہے، ان خودرو پودوں کو اس لئے تلف کیا جاتا ہے تاکہ سرحدی علاقے میں مانیٹرنگ کا عمل مزید بہتر بنایا جاسکے۔ اس لیے غزہ کی پٹی کی سرحد کے دونوں طرف ایک کلو میٹر تک کسی قسم کی فصلوں کی اجازت نہیں۔
واضح رہے کہ لندن میں قائم فورینزک آرکی ٹکچر نامی ایک تحقیقی ادارے کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ کی مشرقی سرحد پر 300 میٹرکے علاقے میں جو اسپرے استعمال کرتی ہے اسے یورپی ممالک میں زراعت کے لیے تباہ کن قرار دے کر اس پرپابندی عاید کر رکھی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ اسرائیلی فوج جس طرح کے کیڑے مار اسپرے کا استعمال کرتی ہے وہ فصلوں کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔