(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی زندانوں میں انتظامی قید کے تحت اسیری کاٹنے والے 200سے زائد فلسطینی قیدیوں نے اسرائیلی جیل حکام سے کامیاب مذاکرات کے بعد بھوک ہڑتال معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی "ریمون جیل ” انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل 200 سے زائد فلسطینی قیدیوں نے صیہونی حکام کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد اپنی بھوک ہڑتال معطل کرنے پر رضہ مندی ظاہر کردی ہے ۔
قیدیوں نے اپنی کوٹھریوں میں صیہونی فوج کی جانب سے نصب کیئے جانے والے carcinogenic devices (سرطان پیداکرنے میں مددگارآلہ) کوہٹانے صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی اور کنسر کے مریض فلسطینی قیدیوں کو علاج فراہم کرنے کے مطالبے کی منظوری تک بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی تھی
صیہونی زندانوں میں بغیر جرم کے قید کاٹنے والوں میں 28 سالہ حذیفہ حلیبیہ بھی شامل تھی جو گزشتہ 67 دنوں سے اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے تھے ، حذیفہ حلیبیہ کینسر کے مریض ہیں ، طویل بھوک ہڑتال کے باعث ان کی طبیعت تشویشناک ہوگئی تھی جس پر انھیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا ۔
اسرائیلی حکام کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد انھوں نے بھی بھوک ہڑتال ختم کردی ہے ۔
حذیفہ حلیبیہ کے وکیل نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام نے ان کی رہائی کیلئے ایک تاریخ مقررکی ہے جس کے بعد قیدیوں نے بھوک ہڑتال معطل کردی ہے ۔
واضح رہے کہ حذیفہ حلیبیہ گزشتہ 10جون سے بغیر کسی الزام یا مقدمے کی انتظامی حراست میں ہیں جبکہ ان کی حراست میں تین بار توسیع کی جاچکی ہے