(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ رواں سال صیہونی حکا م نے مقبوضہ غرب اردن میں فلسطینیوں کے چھ سو سے زائد مکانات مسمار کیئے یا ان پر قبضہ کرلیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے’اوچا’ کی طرف سے ‘شہری تحفظ’ کے عنوان سے جاری ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں سال 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں فلسطینیوں کے چھ سو سے مکانات مسمار کیئے یا ان پر قبضہ کرلیا ہے جس کے نتیجے میں خواتین بچوں اور بزرگوں سمیت نو سو سے زائد فلسطینی بے گھر ہوگئے ہیں ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال 2019ء کے دوران اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسماری کا نشانہ بنائی گئی 40 فی صد فی املاک غیرملکی عطیے سے تعمیر کی گئی تھیں اور ان میں سے 30 فی صد املاک غرب اردن کے سیکٹر ‘سی’ میں موجود تھیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی طرف سے فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے ساتھ ساتھ ان کے باغات اور کھیتوں کو بھی تباہ کیا گیا ۔