شام کے درالحکومت دمشق کے جنوب میں فلسطینی پناہ گزینوں کے سب سے بڑے کیمپ "یرموک” میں ناگفتہ بہ انسانی صورت حال اور سات ماہ سے کیمپ کے محاصرے کے نتیجے میں اب تک کم سے کم 46 فلسطینی بھوک سے جاں بحق ہوچکے ہیں۔
عرب خبر رساں ایجنسی "قدس پریس” کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے یرموک کیمپ کا محاصرہ ختم کرنے کے مطالبات پر علی الرغم دمشق حکومت کی جانب سے کوئی قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔ شامی باغی گروپوں اور سرکاری فوج کے درمیان لڑائی کے نتیجے میں یرموک کیمپ کے ہزاروں باشندے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ کیمپ میں بھوک اور غربت نےڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ امدادی سامان کی عدم فراہمی کے باعث مریض، بزرگ اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ محاصرے کے نتیجے میں اب تک کم سے کم 46 افراد شہید اور سیکڑوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
شام میں موجود فلسطینیوں کے ایکشن گروپ کے مطابق تین سال قبل صدر بشارالاسد کےخلاف جاری عوامی بغاوت کی تحریک کے دوران اب تک پرتشدد واقعات میں 1921 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔ 786 فلسطینی سرکاری فوج کی براہ راست گولہ باری سے شہید ہوئے۔ 464 فلسطینی مہاجرین سرکاری فوج اور باغیوں کے درمیان لڑائی کے دوران لقمہ اجل بنے۔ 290 فلسطینیوں کو قریب سے گولیاں مار کر شہید کردیا گیا جبکہ 134 افراد کو جیلوں میں وحشیانہ تشدد کر کے شہید کیا گیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین