• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعہ 17 اکتوبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home رپورٹس

یحیی السنوار… طوفان الاقصیٰ کے معمار کی لازوال داستانِ شہادت

یحییٰ السنوار جو قیدِ تنہائی کے اندھیروں سے اٹھ کر حماس کی قیادت کے مقام تک پہنچا اور اسلامی یونیورسٹی کے طالب علم سے مزاحمتی کارروائیوں کے منصوبہ ساز بن گیا۔

جمعہ 17-10-2025
in رپورٹس, فلسطین, مزاحمت, مقالا جات
0
یحیی السنوار… طوفان الاقصیٰ کے معمار کی لازوال داستانِ شہادت
0
SHARES
1
VIEWS

غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے غیر یقینی مرحلے میں داخل ہونے کے ساتھ ہی ایک بار پھر اس مردِ مجاہد کا ذکر تازہ ہوگیا، جس نے طوفان الاقصیٰ کی قیادت کی اور دنیا کی سب سے سنگدل جنگی مشین کے مقابلے میں فولادی عزم کے ساتھ ڈٹا رہا۔ یحییٰ السنوار جو قیدِ تنہائی کے اندھیروں سے اٹھ کر حماس کی قیادت کے مقام تک پہنچا۔ اور اسلامی یونیورسٹی کے طالب علم سے مزاحمتی کارروائیوں کے منصوبہ ساز بن گیا، اس نے اپنی پوری زندگی ایمان، عزم اور مقاومت کی غیر متزلزل بنیادوں پر استوار کی۔ حالات بدلے مگر اس کا مشن نہ بدلا، یہاں تک کہ وہ جامِ شہادت نوش کر گیا۔

16 اکتوبر کو شہید قائد یحییٰ السنوار کی پہلی برسی تھی، وہ برسی جس میں غزہ کے زخم اور اس کے شہداء کے لہو ایک ہی داستان سناتے ہیں۔ اس مردِ آہن کی کہانی، جس نے پناہ گزین کیمپ کے ایک بیٹے سے فلسطینی مزاحمت کی تاریخ کا ایک روشن باب رقم کیا۔ اس نے اپنی قوم کو آگ کے دریا سے گزارا، آزادی اور وقار کی راہ دکھائی اور فلسطینی کاز کو پوری دنیا کے ضمیر پر نقش کردیا۔

پیدائش اور ابتدائی زندگی

یحییٰ ابراہیم السنوار 19 اکتوبر 1962ء کو جنوبی غزہ کے خان یونس پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے۔ ان کے خاندان کو قابض صہیونیوں نے 1948ء میں عسقلان کی مجدل شہر سے بے دخل کیا تھا۔

وہ ایک ایسے ماحول میں پلا بڑھا جو مزاحمت، قربانی اور وطنِ مسلوب کی تڑپ سے لبریز تھا۔ غربت اور جلاوطنی کے باوجود، اس نے بچپن ہی سے اپنے تشخص اور مقصد کو پہچان لیا تھا۔

اس نے ابتدائی تعلیم خان یونس کے سکولوں میں حاصل کی، پھر ثانوی تعلیم مکمل کر کے غزہ کی اسلامی یونیورسٹی میں عربی زبان میں تعلیم حاصل کی۔ یہی وہ دور تھا جب اس کی فکری اور تنظیمی شخصیت نکھر کر سامنے آئی۔

یونیورسٹی میں وہ اسلامی بلاک کا نمایاں ترین رہنما تھا۔ وہ مناظروں میں مضبوط دلائل اور نظریاتی گہرائی کے ساتھ شریک ہوتا، 1982ء سے 1987ء کے دوران طلبہ کونسل کے مختلف عہدوں پر فائز رہا اور بعد ازاں اس کا صدر منتخب ہوا۔ اسی زمانے میں اس نے شیخ احمد یاسین کی سرپرستی میں “العائدون للفن الاسلامی” نامی فنکارانہ تنظیم قائم کی تاکہ ثقافت کو بھی مزاحمت کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔

تنظیمی سفر

السنوار نے 1980ء کی دہائی کے آغاز میں طلبہ سیاست سے نکل کر عملی مزاحمت کا راستہ اپنایا۔ 1983ء میں اس نے شیخ احمد یاسین کے ساتھ مل کر “امن الدعوہ” کے نام سے ایک خفیہ سکیورٹی یونٹ قائم کیا جو بعد میں حماس کے سکیورٹی ڈھانچے کی بنیاد بنا۔

تین سال بعد اس نے “مجد” نامی تنظیم کی تشکیل میں حصہ لیا۔ یہ حماس کا سکیورٹی و انٹیلی جنس بازو تھا جو قابض دشمن کے ساتھ تعاون کرنے والے ایجنٹوں کی نشاندہی کرتا تھا۔

گرفتاریاں اور اسیری

یحییٰ السنوار کو متعدد بار قابض اسرائیل نے گرفتار کیا۔ پہلی بار 1982ء میں اسے الفارعہ جیل میں چھ ماہ قید کیا گیا، پھر 1988ءمیں اسے چار مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ اس نے لگاتار 23 سال قید کاٹی جن میں تقریباً چار سال تنہائی کی اذیت ناک قید میں گزرے۔

جیل کے اندر بھی وہ مزاحمت کا علم بلند رکھے رہا۔ اس نے حماس کے اسیران کی اعلیٰ قیادت کی ذمہ داری سنبھالی اور کئی تاریخی بھوک ہڑتالوں کی قیادت کی۔

اسی دوران اس نے عبرانی زبان سیکھی اور اسرائیلی سیاست و سکیورٹی نظام پر تحقیقی کام کیا۔ اس نے کئی کتابیں تصنیف اور ترجمہ کیں جن میں “الشاباک بین الأشلاء”، “الأحزاب الإسرائیلیہ”، “المجد”، “التجربہ والخطأ” اور ایک ادبی ناول “شوک القرنفل” شامل ہے، جس میں سنہ1967 کے بعد فلسطینی جدوجہد کے مراحل کو قلم بند کیا گیا۔

رہائی اور نیا باب

سنہ2011ء میں یحییٰ السنوار کو “وفاء الاحرار” قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت آزادی ملی۔ وہ اس تاریخی معاہدے کے مرکزی منصوبہ سازوں میں شامل تھا۔

رہائی کے بعد اس نے شادی کی اور تین بیٹے ابراہیم، عبداللہ اور رضا پیدا ہوئے۔ اسی سال وہ دوبارہ تنظیمی ذمہ داریوں میں سرگرم ہوا، 2012ء میں سکیورٹی امور اور 2013 میں عسکری امور کا نگران مقرر ہوا۔

سنہ2015ء میں امریکہ نے اسے اپنی نام نہاد “عالمی دہشت گردوں” کی فہرست میں شامل کر لیا۔ اسی سال اسے القسام بریگیڈز کے زیرِ حراست صہیونی قیدیوں کے معاملے کی ذمہ داری سونپی گئی۔

حماس کی قیادت

سنہ2017ء میں یحییٰ السنوار کو حماس کے سیاسی دفتر کا سربراہ منتخب کیا گیا اور 2021 میں دوسری مدت کے لیے بھی اس اعتماد کو برقرار رکھا گیا۔ سنہ2023ء میں جب قابض اسرائیل نے غزہ پر نسل کشی کی مہم شروع کی تو اس نے اپنی قوم کی قیادت کی اور مزاحمت کو ایک نئی جہت دی۔

6 اگست 2024 کو اسماعیل ہنیہ کی تہران میں شہادت کے بعد سنوار کو حماس کا نیا سیاسی سربراہ منتخب کیا گیا۔ یہ انتخاب اس کے چار دہائیوں پر محیط جہاد اور قیادت کی تصدیق تھا۔

قابض اسرائیل نے اسے بارہا قتل کرنے کی کوشش کی، اس کا گھر چار مرتبہ بمباری میں تباہ کیا، پہلے 1989، پھر 2014، 2021 اور آخر میں 2024 میں۔

شہادت

یحییٰ السنوار نے اپنی آخری سانس تک میدان نہیں چھوڑا۔ وہ اپنی عسکری وردی میں، ہاتھ میں بندوق لیے دشمن سے نبردآزما رہا۔ جب اس کا ہاتھ زخمی ہوا تو اس نے لوہے کی تار سے باندھ کر لڑائی جاری رکھی، یہاں تک کہ 16 اکتوبر 2024 کو وہ جامِ شہادت نوش کر گیا۔

یہ اس کی زندگی کا وہ آخری باب تھا جو جرات، فخر اور ایمان سے روشن ہے — ایک ایسی داستان جو حق کے علمبرداروں اور ظالم دشمن کے درمیان جاری ابدی معرکے کا استعارہ بن گئی۔

طوفان الاقصیٰ کی 377 ویں دن یہ اعلان ہوا کہ اس معرکے کا قائد، وہ مردِ میدان، رب کے حضور پہنچ گیا۔ یہ وہ معرکہ تھا جس میں قابض اسرائیل کو عالمی طاقتوں کی پشت پناہی حاصل تھی، مگر فلسطینیوں نے صبر و ثبات کی وہ تاریخ رقم کی جو انسانی ضمیر کو جھنجھوڑ گئی۔

یحییٰ السنوار اپنی قوم کی طرح سربلند اور غزہ کے پہاڑوں کی طرح ثابت قدم رخصت ہوا مزاحمت، غیرت اور حریت کی علامت بن کر۔

Tags: صہیونی فوجصیہونی ریاستطوفان الاقصیٰفلسطینیحییٰ السنوار
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.