رام اللہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے بعض شہروں میں اسرائیلی فوج کے ساتھ ساتھ فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی ادارے بھی سرگرم عمل ہیں مگر غرب اردن کے کئی علاقے بدامنی کی زد میں ہیں۔ حال ہی میں نابلس میں بلوائیوں نے ایک بنک پرحملہ کرکے اس کی توڑپھوڑ کے ساتھ ساتھ ایک اے ٹی ایم بھی لوٹ لی۔ فلسطینی اتھارٹی کی پولیس ابھی ان شرپسندوں کو پکڑ نہیں پائی تھی کہ نابلس میں بلوائیوں نے متعدد کاروں کو پٹرول چھڑک کرآگ لگا دی۔
ایسے لگتا ہے کہ عباس ملیشیا غرب اردن کے مختلف علاقوں میں قیام امن میں ناکام رہی ہے۔
نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کو نذرآتش کیے جانے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔شہریوں کہنا ہےکہ صبح بیدارہوئے تو ان کی گاڑیاں راکھ ہوچکی تھیں۔ بعض گاڑیوں کو اس وقت بھی آگ لگی ہوئی تھی۔ شہریوں نے فوری طورپر پولیس کوشکایت کی مگر کسی نے ان کی شنوائی نہیں کہ۔
ایک مقامی صحافی طارق سویطات کاکہنا ہے کہ جنین شہر میں کئی گاڑیاں راکھ کا ڈھیر بنا دی گئیں۔ اس کاکہنا ہے کہ ہر ہفتے غرب اردن میں دوگاڑیاں نذرآتش کی جاتی ہیں مگر فلسطینی اتھارتی کے ماتحت سیکیورٹی ادارے اس کی روک تھام میں بری طرح ناکام ہیں۔
مقامی شہری عزام السعدی نے کہا کہ گاڑیوں کو نذرآتش کیے جانے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جنین اور نابلس سمیت غرب اردن کےشمالی شہروں کے عوام نامعلوم بلوائیوں اور شرپسندوں سے نالاں ہیں۔ آئے روز ان کی گاڑیوں کو نذرآتش کردیا جاتا ہے۔
ملک کہاںجا رہا ہے؟
جنین کی ایک فلسطینی خاتون دعاء جبر کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد نے اس کی کار پر دوبار حملہ کیا اور اسے نذرآتش کرنے کی کوشش کی مگر سیکیورٹی اداروں کی طرف سے اس کی کسی قسم کی مدد اور معاونت نہیں کی گئی۔ اس نے استفسار کیا ملک کس طرف جا رہا ہے۔
مقامی ذرائع نے کہا کہ دو ماہ کے دوران البساتین کے مقام پر دو گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا مگر مجرموں کا کوئی پتا نہیں چلا یا جاسکا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کو نذر آتش کیے جانے اور شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایسے لگتا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی ادارے بھی اس میں بری طرح ناکام ہیں۔
( بشکریہ مرکز اطاعات فلسطین)