جیسے جیسے بحرین کے شہرمنامہ میں منعقد ہونے والی سنچری آف ڈیل کانفرنس کے افتتاح کا وقت قریب آتا جا رہا ہے،دنیا بھر میں موجود فلسطینی عوام کے غصے اور اشتعال میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
مغربی کنارے کے مختلف حصوں میں رات گئے تک منامہ کانفرنس کے انعقاد کے خلاف مختلف ریلیوں کی صورت میں فلسطینی عوام کا احتجاج جا ری رہا،اور وہ صدی کی ڈیل سے اپنی نفرت کا اظہار کرنے کے لیے سڑکوں پر موجود رہے،
فلسطین کی نمائندہ تمام سیاسی اور مذہبی قوتوں نے اس کانفرنس کے ایجنڈے کو آغاز سے قبل ہی مستر د کردیا ہے اور ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا ہے
پیر کی رات گئے تک قابض اسرائیلی فوج اور فلسطینی نوجوانوں میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا،یہ جھڑپیں مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں ہوئیں،جھڑپوں کا مرکز باب ال زاویہ کا علاقہ تھا،یاد رہے کہ منامہ کانفرنس کے خلاف یہ احتجاج رواں ہفتے کے روز جمعہ تک جاری رہے گا،
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق دو زخمی نوجوان جو کہ ربڑ کی گولیوں کی بوچھاڑ سے شدید زخمی ہو چکے تھے،وہ الخلیل کے سرکاری اسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے لیے لائے گئے ہیں۔
ایک فلسطینی مفید الشربتی اور انکا بیٹا قابض اسرائیلی فوج کے تشدد سے اس وقت زخمی ہوئے جب وہ شہدا ملٹری روڈپارکرنے کی کوشش کر رہے تھے،جس کو قابض صیہونی فوج نے بلاک کیا ہوا تھا،انہی جھڑپوں کے دوران صیہونی فوج نے محمد فضل محمود نامی سولہ سالہ نوجوان کو بھی گرفتار کر لیا،
حالیہ احتجاج جو کہ رواں ہفتے شروع ہوا تھا،اس میں اب بہت زیادہ شدت آ چکی ہے،فلسطینی عوام جھنڈے لیکر سڑکوں پر موجود ہے،اور وہ اپنے تمام تر جذبات کے ساتھ منامہ کانفرنس کو مسترد کر رہے ہیں
یاد رہے کہ منامہ کانفرنس پچیس اور چھبیس جون کو بحرین کے شہر منامہ میں منقعد ہوگی،اور فلسطین نے تمام عالمی برادری سے اس کے بائیکاٹ کی درخواست کی ہے