(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی فوج نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مقبوضہ فلسطین میں فلسطینیوں کی 840 ایکڑ زمین کو خالی کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قابض اسرائیلی حکام نے فلسطینیوں کو مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مغرب میں بیت دقو گاوں میں تقریبا 66 ایکڑ اراضی کو ضبط کرنے کے بارے میں مطلع کیاہے ۔گاوں کی کونسل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ فلسطینی رابطہ دفتر نے گاوں میں 66 ایکڑ فلسطینی اراضی کو ضبط کرنے کا اسرائیلی فیصلہ موصول کیا ہے۔صہیونی حکام پہلے ہی اس ضبط شدہ زمین پر علیحدگی کی دیوار تعمیر کر چکے ہیں۔
گزشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس کے شہر الخلیل کے قصبے اور خربت عطین کے علاقوں میں سیکیورٹی وجوہات ظاہر کرتے ہوئے مقامی فوجی کمانڈر نے فلسطینیوں کے ان علاقوں کوصیہونی ریاست کی تحویل میں لینے کی تجویز دی تھی جس کو منظور کرلیا گیا ہے جبکہ فلسطینیوں کو اپنی زمین خالی کرنے کیلئے صرف سات یوم دیے گئے ہیں اس سے قبل صہیونی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں 500 دونم فلسطینی اراضی پرقبضے کے احکامات جاری کیے تھے اور غرب اردن کےشمالی شہر نابلس میں 124 دونم فلسطینی اراضی پرقبضے کا حکم دیا تھا۔مشرقی بیت المقدس میں حزما قصبے کے فلسطینی میئر مسم ابو حلو نے کہا کہ صہیونی حکام نے ‘آدم’ یہودی کالونی کے بالمقابل فلسطینیوں کی 500 دونم اراضی پرقبضے کا حکم دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اراضی پرقبضے کا مقصد فلسطینی سرزمین کی قیمت پر صہیونی آباد کاری کو توسیع دینا ہے۔حزما قصبے کے اطراف میں 4 یہودی کالونیاں قائم ہیں۔ یہ علاقہ غرب اردن کو شمال میں القدس سے ملاتا ہے اور القدس میں داخلے کا ایک راستہ ہے۔
گذشتہ چند دنوں میں اسرائیلی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس اور مغربہی کنارے میں فلسطینیوں کی ہزاروں ایکڑ اراضی کو ضبط کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں ۔