(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس اسرائیل نے مزید ۱۰ ایٹم بم تیار کر لیے ہیں جس کے بعد صہیونی ریاست کے ایٹم بموں کی تعداد ۸۰ سے ۹۰ تک جا پہنچی ہے۔
روزنامہ قدس کے مطابق، عالمی ادارے ‘اسٹاک ہوم انٹرنیشنل ریسرچ انسٹیٹیوٹ’ کی سالانہ رپورٹ میں دنیا بھر میں ایٹم بموں کی تعداد کی تفصیلات بیان کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس اسرائیل نے مزید ۱۰ ایٹم بم تیار کر لیے ہیں جس کے بعد صہیونی ریاست کے ایٹم بموں کی تعداد ۸۰ سے ۹۰ تک جا پہنچی ہے۔
عالمی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے پاس جوہری اور ہائیڈروجن بموں کی تعداد میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔
ان ایٹم بموں کو جنگی طیاروں، میزائلوں اور آبدوزوں کے ذریعے داغا جا سکتا ہے۔ صہیونی ریاست کے ‘جریکو’ دیسی ساختہ میزائل خاص طور پر جوہری وار ہیڈ لے جانے کے لیے تیار کیے گئے ہیں جو بین البراعظمی سطح پر مار کر سکتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال ایٹم بموں کی تعداد ۱۳ ہزار ۸۶۵ تک جا پہنچی ہے۔ ان میں امریکا اور روس جوہری بموں کی تعداد کے اعتبار سے سر فہرست ہیں۔ ان دونوں ملکوں کے ایٹم بموں کی تعداد تین تین سو ہے۔ اس کے بعد برطانیہ کے پاس ۲۱۵، چین کے پاس ۲۸۰، بھارت کے پاس ۱۴۰، پاکستان کے پاس ۱۵۰، اسرائیل کے پاس ۹۰ اور شمالی کوریا کے پاس ۳۰ جوہری بم ہیں۔
یہ اعداد و شمار ایک ایسے وقت میںجاری کیے گئے ہیں جب امریکا اور اس کے حواری ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور ان کے حصول سے روکنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔ ایران کے ایٹمی پروگرام کو روکنے کے لیے سنہ ۲۰۱۵ء میں ایک معاہدہ طے پایا تھا تاہم اب امریکا کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے یہ معاہدہ خطرے میں ہے۔