(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ پر گزشتہ تیرا سالوں سے جاری غیر قانونی ناکہ بندی کے باعث غزہ کے مریضوں پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ سال 2019ء کے دوران اسرائیل نے غزہ کے 85 فی صد مریضوں کو علاج کی سہولت سے محروم رکھتے ہوئے بیرون ملک یا بیت المقدس سفر کی اجازت نہیں دی ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس نومبر تک اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے 7 ہزار 794 مریضوں کو علاج سے محروم رکھا گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2019ء کے دوران اسرائیلی ریاست کی طرف سے غزہ کی پٹی سے 22 ہزار 144 مریضوں نے بیرون غزہ علاج کے لیے اسرائیلی حکام سے اجازت کے لیے درخواست دی۔ ان میں سے سات ہزار سات سو انچاس فلسطینی مریضوں کو غزہ سے باہر علاج کے لیے جانے سے روکا گیا۔ یہ تعداد 35 اعشاریہ ایک فی صد سے زیادہ ہے۔