(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی حکام کی جانب سے بدترین تشدد کے باعث اسپتال سے دوبارہ جیل منتقل ہونے والے فلسطینی قیدی پردوران تفتیش صیہونی جیل حکام کا دوبارہ بدترین تشدد کا انکشاف۔
اسرائیل کے معروف اخبار ‘ہارٹز’ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہےکہ 44 سالہ اسیرسامرا لعرابید جو صیہونی جیل حکام کی جانب سے بد ترین تشدد کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا کی صحت بہتر ہونے کے بعد دوبارہ تفتیش کیلئے حراست مرکز لایا گیا جہاں جیل حکام نے اس پرپھر بدترین تشدد کیا جس کے باعث سامر العرابید کی حالت پھر بگڑگئی ہے۔
العرابید کو دو ماہ قبل گرفتار گیا اور دوران حراست اس پر وحشیانہ تشدد کیا گیا جس کے نتیجے وہ شدید زخمی ہوگیا تھا اور حالت بگڑنے کے بعد اسے اسپتال منتقل کیا گیا۔ حراست میں لیے جانے کے بعد اسے اگلے روز ڈاکٹروں نے اسیر کی حالت تسلی بخش قرار دی۔ اس کے بعد اسے اگلے روز المسکوبیہ حراستی مرکز منتقل کردیا گیا اوروہاں سے اسے رام اللہ کے عوفرقید خانے میں ڈال دیا گیا۔اس وقت اسیر کے جسم میں شدید تکلیف کی شکایت تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسیر العرابید کو القدس کے مسکوبیہ نامی ٹارچر سیل میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں اس کی حالت بگڑ گئی تھی۔
اسے القدس کے ھداسا اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ضروری علاج کی آڑ میں رکھنے کے بعد اسے دوبارہ قید خانے میں ڈال دیا گیا ہے۔ اسے دوبارہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں اس کی حالت مزید بگڑ گئی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حکام العرابید کو اگست میں رام اللہ کے قریب ایک مزاحمتی کارروائی کے ذمہ دار سمجھے جانے والے سیل کا سربراہ قرار دے رہے ہیں۔