اس تناظر میں، آج صبح، اسلامی جمہوریہ ایران کے مختلف حصوں میں یوم القدس عالمی کے جلوس شروع ہوئے، جن میں وسیع عوامی شرکت دیکھی گئی، نعرہ "إنّا علی العهد یا قدس” کے تحت یہ جلوس نکالے گئے۔ شریک افراد ایران کے مختلف شہروں اور دیہاتوں کے مرکزی میدانوں اور مساجد سے نکل کر جمعہ کی نماز کے مقام کی طرف روانہ ہوں گے۔
ایران کے شہر مشہد میں عوام نے آج صبح کے ابتدائی اوقات سے ہی عالمی یوم القدس کے جلوس کا آغاز کیا۔ تہران کے انقلاب اسٹریٹ کی طرف شہر بھر سے شہریوں نے آنا شروع کیا، جہاں عالمی یوم القدس منانے کے لئے جلوس منعقد ہو رہے ہیں، رواں سال تہران میں یوم القدس کے جلوس میں شرکت کرنے والوں کی تعداد گزشتہ سالوں کے مقابلے میں غیر معمولی ہے۔
تہران کے علاوہ، "ایران کے شہروں اور دیہاتوں میں 900 مقامات پر عالمی یوم القدس کی تقریبات ہوں گی۔”
یوم القدس عالمی کے جلوس جموں اور کشمیر کے علاقے میں بھی شروع ہو گئے ہیں، جن میں فلسطین کے پرچم لہرا کر "آزادی فلسطین” کے نعرے لگائے گئے۔
سوشل میڈیا پر مگام، بڈگام کشمیر میں یوم القدس کے جشن کی تصاویر بھی شیئر کی گئی ہیں، جہاں ایک بڑے جلوس کے ذریعے فلسطین کے لئے مضبوط حمایت کا اظہار کیا گیا، اور مسجد قبة الصخرة کا ماڈل بلند کیا گیا۔
گزشتہ رات بحرین کے کئی شہروں میں یوم القدس عالمی کے جلوس نکالے گئے، جن میں شریک افراد نے شیخ عیسی قاسم، شیخ علی سلمان اور شہید سید حسن نصر اللہ کی تصاویر اٹھائیں۔
یمن میں، کمیٹی نصرة الأقصی نے دارالحکومت صنعا کے میدان السبعین اور 14 یمنی صوبوں کے مختلف شہروں اور اضلاع میں 400 سے زیادہ مرکزی و ذیلی مقامات پر آج یوم القدس عالمی کے جلوس منعقد کرنے کا اعلان کیا۔
دنیا بھر کے مسلمان اور آزادی پسند ہر سال رمضان کے آخری جمعہ کو یوم القدس عالمی منانے کے لئے فلسطینی عوام کے حق میں جلوس نکالتے ہیں۔
کچھ ممالک میں مختلف طبقات، بشمول ماہرین تعلیم اور فنکار، فلسطینیوں کے حقوق کے حصول کے لئے آگاہی بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں، جیسے کہ ثقافتی سیشنز کا انعقاد، فنی نمائشوں کا انتظام، اور خیرات کے لئے عطیات کی فراہمی۔
یوم القدس کو رمضان کے آخری جمعہ کو امام خمینی کی طرف سے فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لئے ایک اقدام کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا، جو طویل عرصے سے بے گھر اور مصائب کا شکار تھے۔
یوم القدس عالمی کے اس سال کے جلوس غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے فلسطین پر قبضے، غزہ کے علاقے میں ہونے والی قتل و غارت اور پورے علاقے میں اسرائیلی حملوں کے پس منظر میں منعقد ہو رہے ہیں۔