(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی مزاحمتی جماعتوں نے کہا ہے کہ عالمی یوم القدس امت مسلمہ کے لیے ہے اور یہ آزاد قوموں کا دن ہے تاکہ وہ مقبضہ غزہ اور مغربی کنارے کے ساتھ غیر قانوی صیہونی ریاست اسرائیل کی دہشتگردی کے خلاف یکجہتی کا اظہار کریں۔ انہوں نے اس بات کا عہد کیا کہ مزاحمت غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے سامنے ثابت قدم رہے گی جب تک کہ پورا فلسطین آزاد نہ ہو جائے۔
اسلامی جہاد: امریکی اور صیہونی منصوبے ناکام ہوں گے
اسلامی جہاد کی تحریک نے غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے نسل کشی کے خلاف عرب اور عالمی خاموشی کی مذمت کی۔ انہوں نے اس بات کو واضح کیا کہ یہ نسل کشی امریکی انتظامیہ کی سرپرستی میں کی جا رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا، "ہم دنیا کو بتاتے ہیں کہ ہماری مزاحمت اور جدوجہد ایک تسلسل ہے، اور فلسطین کی مزاحمتی قوتیں ہمیشہ قیدیوں کے حق میں وفادار رہیں گی۔” اسلامی جہاد نے یمن، ایران، حزب اللہ اور ہر اُس ملک کا شکریہ ادا کیا جو فلسطین کے حق میں کھڑا ہوا۔
فلسطین میں مزاحمتی کمیٹیاں: صیہونی-امریکی منصوبوں کا مقابلہ کرنا ضروری ہے
فلسطین میں مزاحمتی کمیٹیوں نے یوم عالمی القدس عالمی کو امت کے لیے ایک دن قرار دیا، جس کا مقصد فلسطین، القدس، اور غزہ کے لیے عہد کو دوبارہ تجدید کرنا ہے۔
انہوں نے فلسطینی مسئلے کو اس کے تاریخی مقام پر واپس لانے اور صیہونی-امریکی منصوبوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو علاقے کو تقسیم کرنے اور فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مزاحمتی کمیٹیوں نے "طوفان القدس” کی جنگ میں شہید ہونے والوں کی روحوں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔
حزب الاحرار: عربی و اسلامی بیداری ضروری ہے
حزب الاحرار نے عرب اور اسلامی دنیا سے اپیل کی کہ فلسطینی عوام کی تکالیف اور قربانیوں کو سمجھا جائے اور اس نسل کشی کو روکنے کے لیے عملی قدم اٹھایا جائے۔ انہوں نے کہا، "عالمی یوم القدس پر یہ بات سمجھنی چاہیے کہ صیہونی ریاست اسرائیل ہی امت کا حقیقی دشمن ہے۔”
فلسطینی مجاہدین تحریک: یوم القدس عالمی صفوں کو متحد کرنے کا دن ہے
فلسطینی مجاہدین تحریک نے اس بات پر زور دیا کہ یوم القدس عالمی مسلمانوں کا اہم دن ہے جس میں امت کو القدس کی طرف اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
انہوں نے اس بات کو اہمیت دی کہ اسلامی ممالک کو فلسطینی عوام کا ساتھ دینا چاہیے تاکہ فلسطینیوں کے خلاف ہونے والی نسل کشی اور تباہی کے منصوبوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔ حزب اللہ، ایران، یمن، عراق اور دیگر حمایت کرنے والے ممالک کو سلام پیش کیا گیا۔