(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بحرین کانفرنس ایک بےفائدہ مشق، مقصد صرف صیہونی قبضے کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کے سوا کچھ نہیں،فلسطینی وزیراعظم
فلسطینی وزیراعظم ڈاکٹر محمد اشتیہ نے غیرملکی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں بحرین میں جاری منامہ کانفرنس کو ایک بے مقصد مشق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کانفرنس کا اصل مقصد اس کے سوا کچھ نہیں کہ ارض مقدس پر صیہونی طاقتوں کے قبضے کو جائز قرار دے دیا جائے،انہوں نے اس بیٹھک کو ایک ایسی لانڈری قرار دیا جہاں اسرائیل کے ناجائز قیام کا گناہ دھونے کی لاحاصل کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے منامہ کانفرنس کو طنز کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس بے مقصد بیٹھک کا سب سے اہم حصہ شاید چائے اور کافی کا وقفہ ہوگا
انہوں نے مزید کہا کہ بحرین کانفرنس صرف ایک ایسی ملاقات ہے جس میں ظاہری معاملات پر مرکوز کیا جا رہا ہے اور فلسطینی عوام کو درپیش اصل مسائل سے نظریں چرائی جا رہی ہیں۔کیا وہاں یہ بات کی جائے گی کہ فلسطینی اپنی زمین پر بھی دربدر ہو رہے ہیں،کیا وہاں کوئی اس بات کا زکر کرے گا کہ اہل فلسطین کو اپنی زمین پر کاروبار تک کرنے کی اجازت نہیں ہے،کیا وہاں کوئی اس بات کا زکر کرے گا کہ ہمیں پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں ہے۔،ہم سیوریج کا پانی پینے پر مجبور ہیں اور اسکے ہاتھوں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ جب تک مسائل کی تہہ تک نہیں پہنچا جائے گا،اس قسم کے تمام اقدامات بیکار ہیں
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم بحرین کانفرنس کے اس لیے بھی شدید مخالف ہیں کہ اس میں شریک ہر فریق مسئلے کا اصل حل جانتا ہے،لیکن اس کی طرف توجہ مبذول نہیں کرواتا