(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) محمود الہباش نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے بینی گینٹز سے ملاقات میں کوئی رعایت نہیں پیش کی گئی اوریہ ملاقات فلسطینیوں کے مفاد میں ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز صدر محمود عباس کے مشیرمحمود الہباش کی جانب سے جاری ایک بیان میں دوروز قبل محمود عباس کی تل ابیب میں صہیونی وزیر دفاع بینی گینٹز کے گھر پر ہونے والی ملاقات کے حوالے سے وضاحت دی ہے کہ ملاقات میں فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیلی حکمرانوں کو کوئی رعائت پیش نہیں کی۔
بیان کے مطابق ان کا کہنا تھاکہ دونوں رہنماؤں کے بیچ ملاقات میں ہونے والی پیش رفت فلسطینیوں کے مفاد میں ہےاور بینی گینٹز نے فلسطینیوں کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے منصوبوں کے ایک مجموعے کی منظوری بھی دی ہے جس میں ٹیکس سے وصول ہونے والی رقوم فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنا، فلسطینی تاجروں اور اہم ذمے داران کو سیکڑوں پرمٹ جاری کرنا اور مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں ہزاروں فلسطینیوں کو قیام کی حیثیت دینا شامل ہےتاہم اسرائیل اور فلسطین کے درمیان سکیورٹی ہم آہنگی کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔
خیال رہے کہ اتھارٹی اور صہیونی وزیر کی اس ملاقات کے حوالے سے اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے شدید اعتراضات سامنے آئے ہیں اور حماس نے کہا ے کہ محمود عباس نے بینی گینٹز کے ساتھ ملاقات میں مغربی کنارے میں صہیونی کے ہاتھوں فلسطینی عوام کے استحصال کا مسئلہ نہ اٹھا کر فسلطینیوں کے درمیان باہمی تقسیم کی خلیج کو مزید گہرا کر دیا ہے۔