(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)امریکی حکومت نے اس فلسطینی دانشور کو ۱۱ سال جیل میں رکھنے کے بعد، بجائے رہا کرنے کے صہیونی ریاست کے حوالے کر دیا۔
روزنامہ قدس کے مطابق، امریکی حکومت نے فلسطینی پروفیسر عبد الحلیم اشقر کو ۱۱ سال سزائے قید دینے کے بعد صہیونی ریاست کے حوالے کر دیا، پروفیسر عبد الحلیم اشقر کو امریکی فیڈرل ’ایف بی آئی‘ تحقیقاتی ادارے نے گرفتار کیا تھا۔
پروفیسر اشقر ۱۹۸۵ میں فلسطین کے شہر طولکرم کے قصبے صیدا میں پیدا ہوئے، وہ امریکہ کی مختلف یونیورسٹیوں میں تدریس کے فرائض انجام دے رہے تھے ۲۰۰۳ میں انہیں حماس کی حمایت کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا اور پھر انہیں گھر میں نظربند کر دیا گیا چار سال کے بعد یعنی ۲۰۰۷ میں انہیں امریکہ کی جیل میں منتقل کر دیا گیا۔
انہوں نے گھر نظربندی کے دوران ۲۰۰۵ میں فلسطینی اتھارٹی کے انتخابات میں شرکت کی۔ امریکی حکومت نے تین مرتبہ پروفیسر اشقر کو فلسطینی سرگرم افراد کے خلاف گواہی نہ دینے کے جرم میں گرفتار کیا۔ اور آخر کار ۲۰۰۷ میں حماس کی رکنیت کے الزام میں ۱۱ سال کے لیے جیل روانہ کر دیا۔
امریکی حکومت نے اس فلسطینی دانشور کو ۱۱ سال جیل میں رکھنے کے بعد، بجائے رہا کرنے کے صہیونی ریاست کے حوالے کر دیا۔