(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی آباد کاروں اورقابض فوجیوںکی بھاری نفری نے گذشتہ روز جوتوں سمیت مسجد ابراہیمی میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
فلسطینی وزارت اوقاف اور مذہبی امور نے کی جانب سے مسجد ابراہیمی صیہونی فوج کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اشتعال انگیز اقدامات سے سنگین نتائج برآمد ہوں گے ۔
وزارت اوقاف کے سیکرٹری اطلاعات ، حسام ابو الرب نے قابض فو ج کے اشتعال انگیز اقدام کی مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ قابض فوج اور صیہونی ریاست مسلسل مسلمانوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جو سنگین نتائج کا باعث بن سکتا ہے ، مسلمانوں کے مقدس مقامات کی بےحرمتی سوچی سمجھی سازش کےتحت کی جاری ہے جو صدی کی ڈیل کا حصہ ہے لگتا ہے
واضح رہے کہ مسجد ابراہیمی کی منظم بے حرمتی کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی کنیسٹ کی خارجہ و سیکیورٹی کمیٹی نے مسجد ابراہیمی کی توسیع کے ایک نئے منصوبے پرکام شروع کیا ہے۔مسجد ابراہیمی کو اسرائیل نے سنہ 1994ء میں یہودیوں اور مسلمانوں میں زمانی اور مکانی اعتبار سے تقسیم کردیا تھا۔ اس واقعے سے قبل 25 فروری کو یہودی انتہا پسند نے مسجد ابراہیمی میں گھس کر 29 نمازیوں کو شہید کردیا تھا۔