قلقیلیہ(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)سیاسی بنیادوں پر گرفتار کی ایک فلسطینی معلمہ اورحافظہ قرآن آلاء بشیر کو فلسطینی اتھارٹی کی جیل سے 34دن کے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔ آلاء کو دوران حراست عباس ملیشیا کے وحشی صفت جلادوں نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
آلاء کے وکیل مہند کراجہ نے اپنی موکلہ کی ‘قلقیلیہ’ میں قائم جیل سے رہائی کی تصدیق کی ہے۔’
انصاف کے لیے قانون’ کے عنوان سے قائم وکلاء کے گروپ نے آلاء بشیر کے کیس کی پیروی کی اور 2000 دینا ضمانت پر اسے رہا کیا گیا۔
ادھر انسانی حقوق کے کارکنوں نے فلسطینی اتھارٹی پر آلاء بشیر کی رہائی کے لیے مہم شروع کر رکھی تھی۔ اس مہم کے دوران فلسطینی اتھارٹی پر عوامی سطح پر سخت دبائو ڈالا گیا۔
رہائی پانےکے بعد آلاء محمد بشیر نے بتایا کہ دوران حراست عباس ملیشیا کے جلادوں نے اسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس نے رہائی کےلیے مہم چلانے پر عوام اور سماجی کارکنوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
خیال رہے کہ آلاء بشیر کو عباس ملیشیا کے 25 اہلکاروں نے قلقیلیہ میں مسجد عثمان بن عفان پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران حراست میں لے لیا تھا۔