فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی صدر کی دھمکی اور فلسطینی اتھارٹی (پی اے ) کو درپیش مالی مشکلات کے پیش نظر فلسطینی علاقوں سے جمع ہونے والی ٹیکس کی رقم میں بڑے پیمانے پر کی جانے والی کٹوتی کے فیصلے کو منسوخ کردیا ہے
اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں جگہ بنانے والی خبروں کے مطابق فلسطینی صدرمحمود عباس نے اسرائیل کی جانب سے کٹوتی شدہ ٹیکس ریوینو وصول کرنے کے انکار پر اسرائیل نے فلسطینی علاقوں سے ہر ماہ جمع ہونے والی ٹیکس کی خطیر رقم جو کہ تقریبا بیس کروڑ شیکل (اسرائیلی کرنسی ) بنتی ہے کو وقتی طور پر وصول نا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیل نے فلسطینی اتھارٹی کو وصول ہونے والے ٹیکس کی وہ رقم جو فلسطینی شہداء اور اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں کے گھرانوں کو دی جاتی تھی کو بھی روک لیا تھا اور موقف اختیار کیا تھا کہ یہ رقم اسرائیل کے خلاف پرسرپیکار مزاحمت کاروں اور دہشتگردوں کی مالی تعاون میں استعمال کی جارہی ہے جس کو اسرائیل کی سلامتی کے خلاف تصور کیا جاتا ہے ، مقامی اخبار کے مطابق ایک اسرائیلی وزیر نے اس حوالے سے کہا کہ اسرائیل کا تحفظ سب سے اہم ہے اور اس کے لئے اسرائیل کسی بھی حد تک جائے گا۔