رام اللہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او ) کے سکریٹری جنرل صائب عریقات نے بدھ کے روز بتایا کہ فلسطینی سکیورٹی اداروں کے لیے امریکی امداد کا سلسلہ جمعے کے روز ختم ہو جائے گا۔ یہ اقدام فلسطینیوں کے مطالبے پر عمل میں لایا جا رہا ہے تا کہ انہیں دہشت گردی کی سپورٹ سے متعلق عدالتی دعوؤں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی اتھارٹی نے مطالبہ کیا تھا کہ فنڈنگ کی صورت میں ملنے والی امداد کا سلسلہ جنوری کے اواخر میں ختم کر دیا جائے۔ یہ مطالبہ انسداد دہشت گردی کے نئے امریکی قانونی ایکٹ ’’ایٹکا‘‘ کے تحت دہشت گردی سے متعلق قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے کیا گیا۔ مذکورہ قانونی ایکٹ یکم فروری سے نافذ العمل ہو جائے گا۔
رام اللہ میں فرانسیسی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے عریقات کا کہنا تھا کہ ’’ہمیں ایسی کسی رقم کی ضرورت نہیں جس کے سبب ہمیں عدالتوں میں پیش ہونا پڑے‘‘۔
گزشتہ برس امریکی کانگریس کی جانب سے منظور کیے جانے والے قانونی ایکٹ کے مطابق فنڈنگ پانے والی ہر حکومت کو امریکی انسداد دہشت گردی قوانین کا سامنا ہو گا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی ذمے داران نے فلسطینی سکیورٹی اداروں کی فنڈنگ منقطع ہونے کے اثرات پر امریکا کے سامنے اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا اور انہوں نے امریکیوں پر زور دیا تھا کہ اس فنڈنگ کی فراہمی کے لیے متبادل راستے تلاش کیے جائیں۔ تاہم صائب عریقات نے اس امر کی تردید کر دی کہ فلسطینی اتھارٹی کسی ایسے راستے کی تلاش کے واسطے کوشاں ہے جس میں حکومت کو قانون کا سامنا کیے بغیر فنڈنگ کا سلسلہ جاری رہے۔
عریقات نے واضح کیا کہ امریکا نے گزشتہ برس فلسطینیوں کے لیے کروڑوں ڈالر کی امداد روکی۔