(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین کے وزیر اعظم نے کہا کہ مشرقی بیت المقدس میں فلسطینی آبادیوں کا انہدام عالمی معاہدوں اور قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے ،قابض صیہونی حکومت پورے مغربی کنارے پر قبضہ جمانے کی کوشش کر رہی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم محمد اشیتہ نے کہا ہے کہ قابض صیہونی ریاست بیت المقدس کے اسلامی تشخص کو مسخ کرنے کیلئے غیر اخلاقی اور غیر انسانی اوچھے ہتھکنڈوں کا سہارا لے رہی ہے ، غاصب صیہونی حکومت، غرب اردن اور بیت المقدس شہر کے زیادہ سے زیادہ علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے اور اس نے اس وقت مشرقی بیت المقدس کی سب سے بڑی فلسطینی آبادی وادی الحمص میں تخریبی کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ کہ قابض ریاست نے نہتے فلسطینیوں کے خلاف چار مختلف محاذوں پر بیک وقت چار جنگیں چھیڑ رکھی ہیں، اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے محمد اشتیہ نے بتایا کہ فلسطینی علاقوں میں غیر قانونی صیہونی کالونی کی تعمیر کے ذریعے جغرافیائی جنگ، فلسطینیوں کے گھروں کے انہدام کے ذریعے آبادی کی جنگ، وسائل پر قبضہ کرکے مالی جنگ اور آئے روز ریاستی سرپرستی میں مسجد الاقصیٰ پر حملوں کے ذریعے اسلامی مقدسات کے خلاف جنگ شروع کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف مذکورہ جنگوں کے ساتھ ساتھ بے روزگاری میں اضافے اور غزہ کو مغربی کنارے سے الگ کرنے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے۔