(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) نام نہاد مشرقی وسطیٰ امن منصوبے پر مشترکہ حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ، آج فلسطینی متحارف گروپ رام اللہ میں اہم ملاقات کریں گے۔
فلسطین کی مزاحمتی تحریک فتح کے ایک اعلیٰ عہدہ دار عزام الاحمد نے بتایا ہے کہ ہم نے حماس تحریک کو فلسطینی قیادت کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہےجس کے تحت فلسطین کے متحارب گروپ حماس اور فتح کے رہنماؤں کے درمیان آج مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں ایک اہم ملاقات ہونے جارہی ہے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرقی ٰ وسطیٰ کیلئے پیش کردہ نام نہاد مجوزہ امن منصوبے کے بارے میں اپنا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔’’
فتح کے عہدیدار کے بیان پر اسلامی مزاحتمی تحریک ‘‘حماس کے ایک عہدیدار ناصرالدین الشعار نے رام اللہ میں فلسطینی قیادت کے اجلاس میں شرکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں امریکی صدر ٹرمپ کے نام نہاد منصوبے کے خلاف فلسطینیوں کی جانب سے مشترکہ مؤقف پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حماس نے مصر کے شہر قاہرہ میں ڈیل آف سینچری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر ہنگامی فلسطینی کل جماعتیں اجلاس بلایا تھا جس میں فلسطین اتھارٹی نے شرکت سےانکار کردیا تھا ۔
مزاحمتی تحریک حماس کا گزشتہ 13 سالوں سے اسرائیلی محاصرے کا شکار فلسطینی شہر غزہ پر کنٹرول ہے اور اس کی فلسطینی صدر محمود عباس کی جماعت فتح کے ساتھ سیاسی مخاصمت چلی آرہی ہے جس کےباعث ان کے قائدین یا نمائندے کم ہی ایک دوسرے کی دعوت پر اجلاسوں میں شرکت کرتے ہیں۔