(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے اسرائیل سے تمام معاہدوں کو ختم کرنے کے اعلان کو اسرائیل سنجیدگی سے ہرگز بھی نہیں لیتا ، محمود عباس کا بیان سوائے خانہ پری کے اور کچھ نہیں ۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے اسرائیل کے سیاسی تجزیہ کار الیئورلیوی کاکہنا ہے کہ فلسطین اتھارٹی کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کو اسرائیل سنجیدگی سے نہیں دیکھتا ، فلسطینی صدر محمود عباس کا بیان سوائے خانہ پری کے اور کچھ بھی نہیں ، فلسطینی اتھارٹی اس سے قبل کئی مرتبہ ایسے بیانات دے چکی ہے جو سوائے بیان کہ اور کچھ نہیں تھا اور نا اس کا اسرائیل پر کسی قسم کا کوئی اثر ہوا ۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی اور صدر عباس کی طرف سے اسرائیل سے معاہدے توڑنے کا اعلان اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں بلکہ رام اللہ اتھارٹی ماضی میں باربار اس طرح کےاعلانات کیےجاتے رہے ہیں، فلسطینی اتھارٹی کے اعلانات پر اسرائیل کے موقف میں کسی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں، اسرائیل کو معلوم ہے کہ فلسطینی اتھارٹی پہلے بھی کئی مرتبہ اس طرح کے اعلانات کرتی رہی ہے مگر وہ سوائے باتوں کے اور کچھ نہیں ۔
انھوں نے انکشاف کیا کہ محمود عباس کے اسرائیل کے ساتھ معاہدوں پر عمل درآمد روکنے کے بیان پر فلسطینی حکام کو بھی بہ خوبی اندازہ ہے کہ صدر عباس کا تازہ اعلان ماضی کے اعلانات سے مختلف نہیں۔ اس اعلان سے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ طے پائے تمام معاہدوں پر عمل درآمد معطل کر رہے ہیں۔