(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے اسرائیلی ریاست پر معاہدوں کی پامالی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ قابض ریاست نے اپنی طرف سے طے کردہ فلسطینی اور اسرائیلی حدود میں فرق کرنا چھوڑ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب میں فلسطینی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست اپنے طے شدہ حدود سے تجاوز کرتے ہوئے صور باھر میں فلسطینی گھر مسمار کر رہی ہے کیوں کہ صورباھر میں گرائی جانے والی عمارتیں اس علاقے میں واقع ہیں جو فلسطین کی حدود میں آتا ہے اور یہ بات آج سے پچیس سال قبل اوسلو معاہدے میں اسرائیل خود تسلیم کر چکا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانبہ سے کی گئی حالیہ بربریت کے بعد فلسطینی اتھارٹی اب اسرائیلی حدود کا احترام نہیں کرے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے فلسطینی وزیر خارجہ کو صورباھر میں فلسطینی گھروں کی مسماری کامعاملہ عالمی عدالت برائے جرائم میں لے جانے کی ہدایت کی ہے تا کہ دنیا کو اسرائیل کا یہ گھناونہ چہرہ دکھایا جا سکے۔
گزشتہ دنوں امریکی خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطی جیسن گرین بلیٹ کے متنازعہ بیان پر رد عمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیسن گرین بلیٹ صہیونی ریاست کی وفا داری میں تاریخ اور حقائق دونوں کو مسخ کر رہے ہیں،اسرائیلی مظلوم نہیں بلکہ دنیا کی سب سے ظالم قوم ہے جس نے فلسطینیوں پر پچھلی کئی دہائیوں سے ظلم کا بازار گرم رکھا ہے اور دنیا اسرائیل کی بربریت سے بہت اچھے طریقے سے آگاہ ہے۔