مسجد اقصیٰ کی تعمیر ومرمت کے ذمہ دار ادارے اقصیٰ فاؤنڈیشن نے خبردار کیا ہے کہ یہودی آباد کاروں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے خلاف خطرناک سازشیں جاری ہیں اور ان کی مسجد اقصیٰ میں آمد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں اقصیٰ فاؤنڈیشن اینڈ ٹرسٹ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے انتہا پسند یہودی آباد کاروں نے گذشتہ روز مسجد اقصیٰ کے بند دروازے”باب الثلاثی” کے قریب جمع ہوکر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔ جہاں یہودیوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی یہ جگہ مسجد کے مرکزی مقام مروانی مصلیٰ کے قریب ترین سمجھی جاتی ہے۔ اس موقع پر یہودی خواتین اور مردوں کی تعداد 65 بتائی جاتی ہے۔ یہودیوں کے یہ بڑھتے ہوئے اقدامات مسجد اقصیٰ کے لیے بد ترین خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ یہودیوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ پرحملوں کے جس قدر واقعات اب رونما ہوئے ہیں ماضی میں کبھی نہیں ہوئے جس سے صہیونیوں کے خطرناک عزائم کا اندازہ ہوتا ہے۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں آمد و رفت کی کھلی چھٹی دینا خطرناک ہے اور یہودی ابا د کاروں کے ہاتھوں قبلہ اول کی مسلسل بے حرمتی مسلمانوں کے مذہبی حقوق کی سنگین پامالی ہے۔ یہودیوں کے ان اقدامات پرعالمی برادری کو نوٹ لینا چاہیے بیان میں القدس اور فلسطین بھر کے شہریوں سے اپیل کی گئی کہ مسجداقصٰی میں اپنی زیادہ سے زیاد حاضری کو یقینی بنائیں تاکہ یہودیوں کے ناپاک عزائم کا سدباب کیا جاسکے۔