رپورٹ کے مطابق پورا دن یہودی آبادکاروں کے گروپ مسجد اقصیٰ میں فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں داخل ہوتے رہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ کوئی 78 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ پولیس کی موجودگی میں یہودی اشرار قبلہ اوّل میں جگہ جگہ گھومتے رہے۔ یہودیوں کی آمد کے بعد مسجد اقصیٰ کے اندر موجود فلسطینیوں کو ایک جگہ محصور کردیا گیا اور باہر سے آنے والوں کو روک دیا گیا تھا۔
یہودی آباد کاروں کے مسجد اقصیٰ پرتازہ دھاوے ایک ایسے وقت میں جاری ہیں جب دوسری جانب یہودی "عیدالانوار” ھانوکا” کی تقریبات منا رہےہیں۔ یہودی مذہبی تہوار کی آمد کے موقع پر انتہا پسند گروپوں نے یہودی آباد کاروں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں مسجد اقصیٰ میں جمع ہو کر مذہبی رسومات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔ خاص طورپر مسجد اقصیٰ کی جگہ مذعومہ ہیکل سلیمانی کے پرچارک یہودی گروپ یہودی آباد کاروں کے مسجد اقصیٰ پر دھاووں میں پیش پیش ہیں۔
درایں اثناء مسجد اقصیٰ کے باب حطہ کے باہر اسرائیلی پولیس نے فلسطینی خواتین نمازیوں پر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ فلسطینی خواتین کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب یہودی آباد کار قبلہ اوّل میں گھوم پھر رہے تھے۔ صہیونی پولیس نے فلسطینی خواتین نمازیوں پور یہودی آباد کاروں کی عبادت میں خلل ڈالنے کا الزام عائد کیا۔