اسرائیل کے انتہاء پسند یہودیوں کی ایک جماعت نے مسجداقصی کے مراکشی دروازے کے بریج کی بندش کے خلاف اردن کے احتجاج پر دھمکی دی ہے کہ یہودی آباد کار مقبوضہ فلسطین اور اردن کے مابین سرحد عبور کر کے اردنی اراضی پر نئی یہودی بستی تعمیر کریں گے۔
خیال رہے کہ صہیونی حکام نے سکیوری انتظامات کے نام پر گزشتہ روز قبلہ اول کے مراکشی دروازے کے پل بند کر دیا تھا۔ لکڑی کا بنے اس پل کو یہودی مسجد اقصی میں داخلے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ فلسطین اور اردن نے بریج کی بندش کےخلاف سراپا احتجاج ہیں۔
اسرائیلی ذرائع نے بتایا کہ چالیس کے لگ بھگ یہودی آبادکاروں نے 1948ء کے مقبوضہ فلسطین اور اردن کی درمیانی سرحد عبور کی اور ایک عمارت پر قبضہ کر لیا اور کہا کہ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ علاقہ ممنوعہ اسرائیلی علاقہ ہے۔
متعصب یہودی آباد کاروں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وہ اس مقام پر ’’معقل زئیف‘‘ کے نام سے اپنی ایک بستی تعمیر کریں گے۔ دوسری جانب اردن نے اسرائیل کی جانب سے اپنی اراضی پر کسی بھی جارحیت کی تردید کی ہے۔ اردنی حکومت کے ترجمان نے اردن کی سرکاری خبررساں ایجنسی میں دیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ المغطس کے اردنی علاقے میں کوئی اسرائیلی داخل نہیں ہوا۔