ایک اسرائیلی فوجی کے بدلے رہا ہونے والے 477 فلسطینی اسیران میں سے مغربی کنارے کے سب سے بڑے ضلع الخلیل پہنچنے والے اسیران کا شہر میں پرتپاک استقبال کیا گیا، ہزاروں اہالیان الخلیل نے اپنے ہیروز کا سبز ہلالی پرچم لہرا کر شہر کے مرکزی داخلی راستے پر استقبال کیا۔
اسیران کا قافلہ اس سے قبل رام اللہ پہنچا جہاں فلسطینی اسپیکر اور حماس کے معروف رہنما عزیز دویک سمیت متعدد فلسطینی اعلی حکام نے ان کااستقبال کیا، رام اللہ میں اپنے پرتپاک استقبال کے بعد درجنوں گاڑوں میں سوار ہو کر الخلیل کے اسیران نے اپنے شہر کا رخ کیا۔ قافلے کے ہمراہ سیکڑوں کاریں اور ہزاروں افراد الخلیل پہنچے۔ اسیران کااستقبال کرنے والوں میں بچے، خواتین سمیت قیدیوں کے اہل خانہ بھی شامل تھے۔ اس موقع پر شہری سبز رنگ کے جھنڈے لہرا رہے تھے۔ استقبالیہ مظاہرے کے شرکاء نے سبزغبارے اٹھا رکھے تھے، اس موقع پر اسلامی اور قومی ترانے گونج رہے تھے، الخلیل کی فضائیں فلسطینیوں کے نعروں سے گونچ اٹھیں۔
اسیران کا قافلہ ڈاکٹر عزیز دویک کی سربراہی میں ایک گھنٹے سے زائد الخلیل کی شاہراہوں سے گزرتا رہا۔ اسیران کے استقبال کے لیے آنےوالوں میں فلسطینی قومی اور اسلامی تنظیموں کے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
منگل کے روز رہا ہونے والے 477 فلسطینی اسیران میں سےتقریبا پونے دو سو قیدی مغربی کنارے پہنچے تھے۔ ان قیدیوں میں سے چار اسیرات اور76 اسیران کا تعلق الخلیل سے تھا۔ ان افراد میں سے 34 افراد کو ضلع الخلیل بھیج دیا گیا تھا جبکہ باقی افراد کو غزہ ہی میں رہنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔