اس قرارداد میں حکومت کو تجویز کیا گیا ہے کہ وہ یورپی یونین کے ساتھ رابطے کے ذریعے فلسطین کو ایک آزاد اور خود مختار ریاست کے طور پر تسلیم کرلے۔گذشتہ روز فرانسیسی سینیٹ نے بھی ایسی ہی غیر پابند قرارداد کے ذریعے حکومت سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ بہت سے یورپی ممالک اس وقت اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان مذاکرات میں تعطل پر مایوسی کا شکار ہیں اور وہ اسرائیلی حکومت کے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں پر جبر وتشدد اور غرب اردن میں یہودی آباد کاری کے لیے اقدامات کو اس صورت حال کا ذمے دار قرار دے رہے ہیں۔ یورپی یونین مشرق وسطیٰ کے اس دیرینہ تنازعے کا مذاکرات کے ذریعے دو ریاستی حل چاہتی ہے۔
ایک اہم یورپی ملک سویڈن کی حکومت نے 30 اکتوبر کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس طرح وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والا پہلا یورپی ملک بن گیا تھا۔اس کے بعد سے فرانس، برطانیہ، اسپین اور آئیرلینڈ کی پارلیمانوں میں غیر پابند قرار دادیں منظور کی جا چکی ہیں۔ان میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ یورپی یونین کے بعض رکن ممالک ہنگری، پولینڈ اور سلواکیہ بھی فلسطین کو تسلیم کر چکے ہیں لیکن انھوں نے اٹھائیس رکن ممالک پر مشتمل تنظیم میں شمولیت سے قبل یہ اقدام کیا تھا۔