(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) حکومتی میڈیا آفس نے آج جمعرات کو اعلان کیا کہ غزہ میں جاری غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی پندرہ ماہ سے جاری نسل کشی کی کارروائیوں کے دوران، صیہونی فوج نے شہریوں اور اہم سہولیات کے خلاف ہر ممکن ہتھیار اور طریقہ استعمال کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے قتل و غارت، تباہی، اجتماعی قتل اور نسلی صفائی کے جرائم کو انتہائی وحشیانہ طریقے سے انجام دیا ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے قتل و غارت کے لیے روبوٹ استعمال کیے ہیں جو دھماکہ خیز مواد سے لیس ہیں، تاکہ زیادہ سے زیادہ شہریوں کو نشانہ بنایا جا سکے، یا ان کے سروں پر رہائشی عمارتوں کو تباہ کیا جا سکے، جس میں ہسپتال بھی شامل ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ مجرمانہ رویہ نہ صرف بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے، بلکہ یہ ایک سنگین اضافہ ہے جو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج کے بے گناہ شہریوں کو قتل کرنے اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج کی جانب سے جدید فوجی ٹیکنالوجی کا استعمال، شہریوں اور شہری سہولیات کو نشانہ بناتے ہوئے، مکمل جنگی جرم کی نمائندگی کرتا ہے، جو جنیوا کنونشنز اور روم اسٹیچوٹ کے تحت ہے۔
حکومتی میڈیا آفس نے اس بات کی بھی مذمت کی کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے ہسپتالوں کو نشانہ بنایا، جو بین الاقوامی قوانین کے تحت خصوصی تحفظ کے حامل ہیں، اور اس بات پر زور دیا کہ یہ جرائم بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔