مسجد اقصیٰ میں عبادت کرنے والوں کی ایک بڑی تعداد نے یہودی آبادکاروں کے ہمراہ مسجد پر دھاوا بولنے والے اسرائیلی پارلیمنٹ کے ممبر موشیہ فایغلین کی کوشش ناکام بنا دی۔
یروشلم کے ذرائع کے مطابق فایغلین کا مسجد میں داخلہ اسرائیلی پولیس کے اس کو روکنے کی وجہ سے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی ہوگیا ہے۔ اسرائیلی پولیس نے فایغلین کو نمازیوں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ تصادم کے خطرے کی وجہ سے مسجد میں آنے سے روک دیا تھا۔
اقصی فائونڈیشن برائے وقف اور ورثہ کے مطابق اوقاف کونسل کے سربراہ شیخ عبدل عزام سلھب اور القدس کے مفتی شیخ محمد حسین عبادت کرنے والوں میں شامل تھے۔
انہوں نے دونوں مذہبی شخصیات کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے یہودی آبادکاروں کے مسجد اقصیٰ پر اسرائیل کی مسلح حفاظت میں حملے کو رد کیا اور کہا کہ یہ مقام مقدسہ صرف مسلمانوں کا حق ہے۔
شکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین