(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ مغربی کنارے میں قابض صیہونی افواج پر مختلف مزاحمتی گروپوں کے حملے شدت اختیار کر گئے ہیں۔ بدھ کی صبح تلکرم میں دھماکہ خیز مواد کے حملے میں شدت پسند صیہونی سیاسی جماعت "میناشے” بریگیڈ اور "یہودا و سامریہ” ڈویژن کے دو اعلیٰ صیہونی کمانڈر زخمی ہو گئے۔
الاقصیٰ شہداء بریگیڈز – تلکرم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے جنگجوؤں نے تلکرم کیمپ میں گھات لگا کر شدید فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں صیہونی افواج کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔ القدس بریگیڈز نے بھی تلکرم میں قابض افواج کے ایک بلڈوزر پر بارودی مواد سے حملے کی کامیابی کی تصدیق کی۔
مزید براں، طوباس میں القدس بریگیڈز – طوباس بٹالین نے اعلان کیا کہ ان کے جنگجوؤں نے تمون شہر میں قابض افواج کی ایک جیپ کو دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا، جس سے جیپ تباہ اور کئی فوجی زخمی ہو گئے۔ قابض افواج نے ان حملوں کے ردعمل میں طوباس کے علاقے میں فضائی حملہ کیا، جس میں مزاحمتی سیل کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ ان حملوں میں دو فلسطینی شدید زخمی ہوئے ہیں۔
مقبوضہ مغربی کنارے کے دیگر علاقوں میں بھی قابض افواج نے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں۔ طولکرم اور نور شمس کیمپوں میں جارحیت کے دوران نبی الیاس کے علاقے میں ایک کار گیراج مسمار کر دیا گیا۔ نابلس، قلقیلیہ، اور رام اللہ کے علاقوں میں چھاپے مارے گئے، جن میں متعدد فلسطینی گرفتار ہوئے۔ مغربی کنارے میں قابض افواج کی جارحیت اور روزانہ جھڑپوں کے نتیجے میں فلسطینی عوام کو مسلسل نقصانات کا سامنا ہے، جو غزہ پر صیہونی حملوں کے بعد مزید شدت اختیار کر گئی ہیں۔