فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کے مساجد پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پیر کے روز یہودی آباد کاروں نے مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں بنی نعیم کے علاقے میں جامع مسجد "صحابہ” میں داخل ہو کر اس کی بے حرمتی کی۔
بعد ازاں انتہا پسند یہودیوں نے عبرانی زبان میں مسجد کی بیرونی دیواروں پر اسلام مخالف اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ نعرے تحریر کیے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شرپسند یہودیوں نے مغربی کنارے کے جنوبی شہرالخلیل میں مسجد پر حملہ علی الصبح کیا گیا۔ حملے کے بعد مسجد کی بیرونی دیواروں پر عبرانی زبان میں فلسطینیوں اور مسلمانوں کوسنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔
ایک مقامی شہری نے مرکز اطلاعات فلسطین کوبتایا کہ وہ جب جامع مسجد میں صبح کی نمازکی ادائیگی کے لیے گئے۔ انہوں نے مسجد کی دیواروں پرعبرانی میں نعرے تحریرکیے گئے۔ ان گستاخانہ نعروں کے نیچے "یتسہار یوتھ” کے دستخط کیے گئے تھے۔ یتسہار یوتھ الخلیل میں اسی علاقے کی قریب ایک یہودی کالونی کا نام ہے۔
خیال رہے کہ یہودیوں کی جانب سے مسجد پر حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب دو روز قبل یہودیوں نے مغربی کنارے اور القدس میں دو مساجد کو آگ لگا کر شہید کر دیا تھا۔