مصرمیں موجوہ عبوری فوجی کونسل نے انسانی حقوق کے مندوبین اور فلسطینیوں کی اپیل پرتئیس نومبرکو قاہرہ کے آزادی چوک میں بیت المقدس کو یہودیانے کےخلاف ملین مارچ کی منظوری دے دی ہے۔ دوسری جانب مصر کی سب سے بڑی علمی درسگاہ جامعہ الازھرنے بھی بیت المقدس کے دفاع اوراس کے تحفظ کے لیے ایک کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس کے دفاع کے لیے ملین مارچ کرنے والے مصری اورفلسطینی منتظمین کے ایک وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران مصر کی مسلح افواج نے ملین مارچ منعقد کرنے کی منظوری دی۔
دوسری جانب جامعۃ الازھر کے سربراہ شیخ احمد الطیب کی نگرانی میں بیت المقدس کے دفاع اور تحفظ کے لیے ایک کمیٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ یہ کمیٹی پچیس نومبربروز جمعہ کو قاہرہ میں ہونے والے ملین مارچ میں عوام کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانے کے لیے بھی کام کرے گی۔ کمیٹی کو جامعہ کے کئی دیگرشعبوں کے تعاون کے علاوہ کئی مقامی اور غیرملکی تنظیموں کی جانب سے بھی بھرپور تعاون فراہم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق شیخ احمد الطیب بیت المقدس کے تحفظ کے لیے قائم کمیٹی کے نگراں کی حیثیت سے ایک مسودہ تیار کریں گے۔ بیت المقدس کی آئینی، جغرافیائی اورمذہبی حیثیت اورملکیت کے حوالے سےتیارکردہ دستاویز پرملک کی تمام سیاسی جماعتوں، مختلف مسالک کے آئمہ اور علماء کرام، سماجی شعبے میں سرگرم شخصیات اورمسیحی برادری بالخصوص قبطی عیسائیوں کے رہنماؤں کے بھی دستخط ثبت کرائے جائے گے۔
کمیٹی کے زیراہتمام ایک ثقافتی اور کلچرل سینٹربھی قائم کیا جائے گا جس کا مقصد فلسطینی شہر بیت المقدس اور اس کے مقدسات کے حوالے سے تاریخی دستاویزات اور اہم ریکارڈ تیار کرکے رکھا جائے گا۔