مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری میں اسرائیلی حکومت کی معاونت کرنے والی فرانسیسی کمپنی”السٹوم” کے بائیکاٹ کے لیے فلسطینیوں کی شروع کردہ مہم جاری ہے۔اطلاعات کے مطابق یہ مہم اب سعودی عرب اور دیگرعرب ممالک کے بعد مصر میں بھی شروع ہو گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق قاہرہ میں قائم ایک ریسرچ سینٹر”فلسطین اسٹڈی سینٹر” کے ڈائریکٹر ابراہیم الدراوی نے سعودی عرب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیت المقدس میں یہودی آبادکاری میں اسرائیل کی معاونت کرنے والی فرانسیسی کمپنی "السٹوم” کو حرمین ریلوے لائن کی تنصیب کا منصوبہ دینے سے انکار کر دے۔
مرکزاطلاعات فلسطین سےخصوصی بات چیت کرتے ہوئے الدراوی نے کہا کہ بیت المقدس اور فلسطین کے کسی بھی علاقے میں دنیا کی کوئی بھی فرہم یہودی آباد کاری میں صہیونی حکومت سے تعاون کی مرتکب ہو اس کا بائیکاٹ کیا جانا چاہیے۔ فرانسیسی تعمیراتی کمپنی”السٹوم” چونکہ گذشتہ کئی سال سے بیت المقدس میں اسرائیلی حکومت کے ساتھ مل کریہودی بستیوں کی تعمیرو توسیع کے منصوبوں پرکام کر رہی ہے لہٰذا اس کا ہر سطح پر بائیکاٹ کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے سعودی عرب کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسی کمپنی کو حرمین مقدس کے درمیان ریلوے لائن بچھانےکا ٹھیکہ دینے سے کھل کر انکار کر دے کیونکہ یہی کمپنی دوسری جانب مقبوضہ بیت المقدس میں مسلمانوں کے اس مقدس شہر کو نقصان پہنچانے کے لیے کوشاں ہے۔
انہوں نے عرب ممالک میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ اسرائیلی نوازی پر کام کرنے والی فرانسیسی کمپنی السٹوم کے بائیکاٹ کے لیے شروع کی گئی ان کی مہم میں تعاون کریں۔ الدراوی نے مصری انقلابی نوجوان سے اپیل کی کہ وہ السٹوم کے بائیکاٹ کے لیے شروع کی گئی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور سماجی رابطے کی ویب سائیٹس کےذریعے السٹوم کو نفرت کی علامت بنا کر رکھ دیں۔
خیال رہے کہ السٹوم مختلف عرب ممالک میں ریلوے لائنیں بچھانے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ کمپنی کی کوشش ہے کہ وہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان حرمین ریلوے لائن کے منصوبے کے حصول میں کامیاب ہو جائے۔ یہ منصوبہ15 کروڑ ڈالرز میں مکمل ہو گا۔ اس کے علاوہ یہی کمپنی عراق میں مٹرو کے نام سے پانچ کروڑ ڈالرز کے ایک ریلوے ٹریک کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ اس کے پاس کویت میں 20 کروڑ ڈالرز کا پاور پلانٹ کا ایک پروجیکٹ ہے جبکہ مصر میں یہ بجلی پیدا کرنے کے 10 کروڑ ڈالرز کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔