اسلامی تحریک برائے مقبوضہ فلسطین سرزمین کے نائب شیخ کمال الخطیب نے تمام عربوں اور مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مسجد اقصی کے تحفظ کیلئے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں
اور قبلۂ اول کو صہیونیوں کے حملوں سے بچانے کیلئے آگے آئیں- شیخ کمال الخطیب نے مرکز اطلاعات فلسطین کو جاری کیے گئے ایک جذباتی بیان میں کہا کہ ہم اپیلیں کرتے کرتے تھک گئے ہیں، کہیں ایسا تو نہیں کہ ہم مردوں کو آوازیں دے رہے ہیں؟ ہمیں معلوم ہے کہ ہمارے مخاطب زندہ جاوید لوگ ہی ہیں اور ہم انہیں اس لیے پکار رہے ہیں کہ اسلام کی دو مقدس ترین مساجد جیسی معتبر و قابل احترام مسجد اقصی کا وجود خطرے میں ہے- میں حیران ہوں کہ مسجد اقصی پر حملے ہو رہے ہیں اس کا محاصرہ کیا جا رہا ہے اور امت مسلمہ زندگی سے لطف اندوز ہو رہی ہے- اسلامی تحریک کے رہنما نے واضح کیا کہ مسجد اقصی کی بے حرمتی یہودیوں کے مذہبی تہوار یوم کپور کے موقع پر کی گئی اور اس سے اگلا دن ہمیں اس مخصوص واقعہ کی یاد دلاتا ہے جب ایریل شیرون کے کہنے پر مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا گیا تھا- انہوں نے کہا کہ مسلمان نمازی جتنا زیادہ مسجد اقصی میں قیام کریں گے- اسرائیلی جنونیوں کی ایسی مذموم کوششوں کو روکنا اتنا آسان ہوگا- اس موقع پر اسلامی تحریک کے ترجمان راہی نجرات نے کہا کہ مسجد اقصی میں موجود فلسطینی جنہیں اسرائیلی فوج نے گھیرے میں لے رکھا ہے وہ مسجد اقصی کو یہودی شرپسندوں سے بچانے کیلئے جان کی بازی لگا دیں گے اور اب ان کی لاشیں ہی باہر آئیں گے- ادھر ریڈیو ہیبرو کے مطابق اسرائیلی قابض فوج نے سیکورٹی سخت کر کے غزہ کے تمام راستے بند کردیئے ہیں اور بتایا گیا ہے کہ یہ صورتحال یہودیوں کی چھٹیاں ختم ہونے تک جوں کی توں رہے گی-