رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز اور اس سے پیوستہ شب کو یہودی آباد کار مسجد ابراہیمی میں گھس کر بے حرمتی کرتےرہے۔ یہودیوں نے عبادت کی آڑ میں مسجد ابراہیمی رقص موسیقی کی محافل منعقد کیں، تالیاں بجاتے اور فلسطینیوں، مسلمانوں اور عربوں کے خلاف اشتعال انگیز نعرے لگاتے رہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی شرپسند مسجد ابراہیمی کے اندر اور پرانے الخلیل شہر کی گلیوں میں پولیس کی سیکیورٹی میں گھومتے اور فلسطینی اور عرب مردہ باد کے نعرے لگاتے رہے۔
رپورٹ میں بتایا کہ مسجد میں اذان کے اوقات میں یہودیوں کا شور غل غیرمعمولی حد تک بڑھ جاتا تھا۔ یہودیوں نے مسجد مغرب اور عشاء کی نمازوں کے لیے آنے والے فلسطینیوں کو بھی زدو کوب کیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کو مذہبی تعلیمات کے بارے میں بریفنگ دینے کے لیے انتہا پسند یہودی ’’یہودا گلیک‘‘ بھی وہاں موجود تھا جو آدھی رات تک یہودیوں کے ساتھ رہا۔ اس موقع پر یہودیوں نے مذہبی تہوار’’سبت النور‘‘ کی مناسبت سے مسجد ابراہیمی میں شمعیں بھی روشن کیں۔