فلسطینی صحافی شاکر الجواھری نے کہا ہے کہ اردن کے سٹریٹجک مفادات محمود عباس کے مفادت سے متصادم ہیں- انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے سابق سربراہ محمود عباس نے فلسطین کے اعلی قومی اہداف کو نقصان پہنچایا
اور اب وہ کام اردن کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں- فتح کے سابق رکن اور ’’المستقبل‘‘ کے ایڈیٹر انچیف جواھری نے اردن کے ہفتہ وار اخبار ’’السبیل‘‘ میں اپنے پریس ریلیز میں کہا کہ فتح کی سینٹرل کمیٹی کے سیکرٹری جنرل فاروق القدومی نے سابق صدر یاسر عرفات کے قاتلوں کے ناموں کا انکشاف اس وقت کرنے کا فیصلہ کیا جب محمود عباس کی مدت صدارت ختم ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ اردن کا مفاد اس میں ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے قانونی نمائندوں کا ساتھ دیں اور کسی ’’متبادل وطن‘‘ کی بات نہ کریں- صحافی نے مزید کہا کہ قدومی کے محمود عباس کے ساتھ اس وقت سے اختلافات ہیں کہ جس روز محمود عباس نے فتح میں شمولیت کی تھی- انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے ساتھ مسلسل سازشیں کررہے ہیں کہ جن کا فتح میں نمایاں مقام ہے اور وہ فتح میں مشتبہ افراد کو شامل کر رہے ہیں- صحافی نے فلسطینی مزاحمتی جماعتوں سے کہا کہ وہ محمود عباس کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں کیونکہ ان کی فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کی مدت ختم ہو رہی ہے- انہوں نے مزید کہا کہ محمود عباس کی کوشش یہ ہے کہ اسرائیل اور امریکا کی خدمت کرے- انہوں نے کہا کہ فلسطین میں یا انتفاضہ وقوع پذیر ہونے والا ہے-