اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان عدنان الضمیری کے حالیہ بیان کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے عنقریب ہونے والی خالد مشعل اور محمود عباس کی ملاقات کو ناکام بنانے کی بالقصد کوشش قرار دیا ہے۔ الضمیری نے اپنے بیان میں مغربی کنارے میں تبادلہ اسیران معاہدے کی رو سے رہائی پانے والے اسیران کے اعزاز میں حماس کی تقریبات کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
حماس کے ترجمان نے فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان کے حالیہ بیان کو انتہائی خطرناک قرار دیا اور کہا کہ اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز کی جانب سے رہائی پانے والے اسیران اور ان کے اہل خانہ کو زد و کوب کرنے کا مقصد بھی اتھارٹی کے صدر محمود عباس اور حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کی ہونے والی ملاقات کو ناکام بنانا ہے۔
حماس کا کہنا ہے اتھارٹی کی نام نہاد پری وینٹو فورسز کے حالیہ جارحانہ کارروائیوں اور الضمیری جیسے اتھارٹی رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات اسرائیلی دباؤ پر دیے جا رہے ہیں۔ آپریشنز اور نفرت انگیز بیانات اسیران کے معاملے پر قومی امنگوں کے بھی خلاف ہیں جن سے پرہیز کیا جانا ضروری ہے۔