فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں قائم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی حکومت کےسربراہ اسماعیل ھنیہ نے اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے طے پائے معاہدے کے بارے میں صدر محمود عباس کو آگاہ کیا ہے۔ دوسری جانب صدر عباس نے ایک یہودی فوجی گیلاد شالیت کے بدلے میں ایک ہزار ستائیس اسیران کی رہائی پر اسماعیل ھنیہ کو مبارک باد دی۔
"مرکزاطلاعات فلسطین” کے مطابق وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے بدھ کے روز رام اللہ میں صدر محمود عباس سے ٹیلیفون پر بات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے صدر کو اسرائیل کےساتھ طے پائے "وفاءاسیران”معاہدے کی تفصیلا ت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے صدر کو بتایا کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیموں اور دیگر سیاسی جماعتوں کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کے بعداسرائیل کے ساتھ ایک ہزار مرد اور ستائیس خواتین اسیرات کی رہائی کا معاہدہ طےپایا ہے۔ فریقین میں طے پانے والے اس باوقار معاہدے میں 450 ایسے قیدی بھی شامل ہیں جنہیں مختلف الزامات کے تحت طویل المدت قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق اسماعیل ھنیہ سے بات کرتے ہوئے صدر محمود عباس نے اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کی ڈیلنگ کو خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے ایک باوقار معاہدہ کرنے پر حماس اور اسماعیل ھنیہ کو مبارک باد بھی پیش کی۔