ترکی کے وزیرخارجہ احمد داؤد اوگلو نے اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” اور قابض اسرائیل کےدرمیان طے پانے والے قیدیوں کے تبادلے کو”باوقار ڈیل” اور "بہترین فیصلہ” قرار دیا ہے۔ انہوں نے صہیونی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کرانے پر حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کو مبارک باد پیش کی۔
خیال رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے ایک معاہدہ دوروز قبل طے پایا ہے۔ اس معاہدے کے تحت حماس کے ہاں قید اسرائیل کے مغوی فوجی گیلادشالیت کی رہائی کے بدلے میں ایک ہزار ستائیس قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق استنبول میں ایک نیوزکانفرنس سے خطاب میں ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ معاہدے سے قبل حماس کے رہ نماخالد مشعل نے ان سے ٹیلیفون پر بات چیت کی تھی اور معاہدے کے اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ ہم نے حماس کے تیارکردہ معاہدے کے نکات سےاتفاق کرتے ہوئے انہیں مبارک باد پیش کی ہے۔
ایک سوال کےجواب میں احمد داؤد اوگلو نے کہا کہ انقرہ بھی حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے کوئی باوقار ڈیل کرانے کے لیے فریقین سے براہ راستہ اور بالواسطہ طور پر رابطے میں رہا ہے۔ وہ اسرائیل کے ایک ہزار فوجی کی رہائی کے بدلے فلسطین کےایک ہزار ستائیس اسیران کی رہائی کو خوش آئند قرار دیتی ہے۔