خلیجی ملک قطر میں ہونے والےعرب ممالک کی مختلف کھیلوں کے مقابلوں کے افتتاح کے موقع پر فلسطین کا نامکمل نقشہ پیش کرنے پر فلسطینی شہریوں نے سخت احتجاج کیا ہے۔ کھیلوں کی انتظامیہ کے نام اپنے ایک پیغام میں قطرمیں فلسطینی کمیونٹی نے کہا ہے کہ گیموں
کے افتتاحی تقریب میں فلسطین کا پیش کردہ نقشہ قابل قبول نہیں، کیونکہ اس میں فلسطینی نقشے میں ساحلی شہرغزہ کی پٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے کا علاقہ شامل کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین دریائے اردن سے بحر متوسط تک پھیلا ہواعلاقہ ہے جس میں فلسطین کے تمام مقبوضات شامل ہیں۔
نام نہاد اسرائیلی ریاست کے قبضے میں دیے گئے فلسطینی شہربھی اصلا فلسطینی ریاست ہی کا حصہ ہیں، انہیں فلسطینی نقشے میں ظاہرنہ کر کے صہیونیوں کے موقف کی حمایت کی گئی ہے۔
ادھر مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق اتوارکو اردنی دارالحکومت عمان میں قطر کے سفارت خانے کے سامنے سیکڑوں فلسطینیوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر قطری حکومت اور کھیل کی انتظامیہ کےخلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرین نے قطری سفارت خانے میں ایک یادداشت بھی جمع کرائی۔ اس یادداشت میں بھی فلسطین کا ادھورا نقشہ پیش کرنے پر احتجاج کے ساتھ فلسطین کے تمام نقشے کی تفصیلات درج کی گئی تھیں۔ یادداشت میں کہا گیا کہ دوحہ میں عرب چیمپیئن شپ کی تقریبات کے دوران فلسطین کا نامکمل نقشہ پیش کر کے لاکھوں فلسطینیوں کی دل آزاری کی گئی ہے۔ قطری حکومت اس معاملے کی وضاحت کرے نیز نامکمل نقشہ تیار کرنے والوں کےخلاف سخت کارروائی کرے۔
درایں اثناء فلسطینی شہرغزہ کی پٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی فلسطینیوں نے قطر میں فلسطین کا نامکمل نقشہ پیش کرنے پر سخت احتجاج کیا ہے۔ پیر کے روز غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں نے احتجاجی جلوس نکالے اور قطری حکومت اور کھیل کی انتظامیہ کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی۔