اسرائیل اور فلسطینی تنظیم حماس کے درمیان ایک معاہدے کےتحت جیلوں سے رہائی کے بعد قطر جلاوطن کیے گئے سابق فلسطینی اسیران نے ممتاز عالم دین اور قطر کے مفتی اعظم علامہ یوسف القرضاوی سے ان کی رہائش گاہ پرملاقات کی۔ اس موقع پرحماس کے سیاسی شعبے کے رکن عزت رشق بھی سابق اسیران کے وفد کے ہمراہ تھے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سابق فلسطینی اسیران سے بات چیت کرتے ہوئے علامہ یوسف القرضاوی نے کہا حماس نے اسرائیل کے ساتھ ایک باوقار معاہدہ کر کے نہ صرف فلسطینیوں بلکہ عالم اسلام کے دل جیت لیے ہیں۔ ایک صہیونی فوجی کے بدلے ایک ہزارستائیس اسیران کی رہائی پر دشمن کو قائل کرنا تاریخی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصرکی ثالثی کے تحت حماس اور اسرائیل کے درمیان یہ معاہدہ ایک ایسے وقت میں طے پایا ہے جب عرب ممالک میں بہارعوام بہار انقلاب کے ثمرات سمیٹ رہے ہیں۔ فلسطینی اسیران کی جیلوں سے رہائی نہ صرف فلسطینیوں کی خوشی ہے بلکہ ہم سب کے لیے یہ دن باعث افتخار ہے۔
انہوں نے اسرائیلی جیلوں میں موجود تمام دیگر اسیران کی رہائی کے لیے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ خدا فلسطینی مجاہدین کومزید اسرائیلی فوجیوں کو پکڑنے کی ہمت اور توفیق عطا فرمائے تاکہ ان کے بدلے میں بقیہ تمام فلسطینی اسیربھی رہا کرائے جا سکیں۔
قطری عالم دین کا کہنا تھا کہ قبلہ اول اور فلسطینیوں کے حقوق کے بارے میں مسلم دنیا اور عالمی برادری اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے ادا کرنے میں ناکام رہی ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ اسرائیل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینیوں کی زمیوں کو ہتھیانے اور انہیں یہودیوں میں تقسیم کرنے کی سازش جاری رکھے ہوئے ہے۔
شیخ قرضاوی کا کہنا تھا کہ مصر اور تیونس کے بعد دیگرعرب ممالک میں بھی انقلاب کی تحریکیں جلد ثمرآور ہوں گی اور مظلوم عوام کو ظالم حکمرانوں کے اشکنجے سے نجات ملے گی۔