مقبوضہ مشرقی القدس کی نام نہاد اسرائیلی بلدیہ نے اعلان کیا ہے کہ قبلہ اول مسجد اقصی کے مراکشی دروازے کا پل ہر گزرتے لمحے کے ساتھ کمزور ہوتا جا رہا ہے چنانچہ اسے ایک ماہ کے اندر اندر منہدم کرنا ہو گا۔
منگل کے روز جاری بیان میں اسرائیلی بلدیہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی داخلی سلامتی کی خفیہ ایجنسی شاباک کی ہدایات کے مطابق اس بریج کو گرانے کے لیے تمام قانونی تقاضے جلد پورے کر لیے جائیں گے اور ایک سے پہلے ہی اسے منہدم کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت نے پانچ ماہ قبل مسلمانوں کی تیسری مقدس ترین مسجد ’’مسجد اقصی‘‘ کے مغربی جانب واقع ’’مراکشی دروازے‘‘ کے بریج کو گرا کر اس کی جگہ نئے صہیونی نقشے کے مطابق نیا پل بنانے کی منظوری دے دی تھی، تاہم اسرائیلی پولیس نے اس وقت فلسطینیوں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کے خوف سےاس منصوبے پر عمل درآمد موخر کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ یہ منصوبہ بھی پورے شہر کو یہودی رنگ میں رنگنے کے اسرائیلی پروگرام کا ہی ایک حصہ ہے۔ اسرائیلی مسجد اقصی اور اس کے اطراف حرم قدسی کی مرمت اور تعمیر نو کے بہانے اسے یہودی رنگ میں رنگتا جارہا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال اسرائیل حرم قدسی کی مختلف دیواروں پر صہیونی علامات پر مبنی پتھر نصب کر چکا ہے۔