قبلہ اول کے دفاع اور اس کی تعمیرومرمت کی نگراں تنظیم”اقصیٰ فاؤ نڈیشن وٹرسٹ” نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کی نگرانی کے لیے اس میں چاروں طرف”سی سی ٹیوی” کیمرے نصب کر دیے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج نے زیادہ تر کیمرے مسجد اقصیٰ کے داخلی دروازوں بالخصوص مراکشی دروازے کے آس پاس نصب کیے ہیں، ان کا مقصد وہاں پر فلسطینیوں کی آمد ورفت کی مانیٹرنگ کرنا ہے۔
اقصٰی فاؤنڈیشن نے قبلہ اول کی نگرانی کے لیے کلوز سرکٹ کیمروں کی تنصیب کی شدید مذمت کی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ ان کیمروں کے نصب کیے جانے کا مقصد فلسطینیوں کو قبلہ اول میں آنے اور ان کی نمازوں پر پابندی لگانے کی ایک سازش ہے۔ صہیونی حکومت اور فوج فلسطینیوں کو کیمروں کےذریعے خوف زدہ کر کے انہیں قبلہ اول میں آنے سے روک رہی ہے۔
ادھر دوسری جانب القدس اسلامی اوقاف کے ڈائریکٹر الشیخ عزام خطیب نے مسجد اقصیٰ کے داخلی دروازوں پر کیمروں کی تنصیب کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس شرمناک اقدام کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے صہیونی فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے مذہبی مقام کی نگرانی کے لیے لگائے گئے کیمروں کو فوری طور پر ہٹائیں۔ ورنہ اسے فلسطینیوں کے مذہبی معاملات میں کھلی مداخلت سمجھی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے قبلہ اول کی نگرانی کے لیے کیمرےنصب کیے ہیں جبکہ ہم ان کیمروں کی مانیٹرنگ کریں گے جب تک انہیں وہاں سے ہٹا نہیں دیا جاتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ شیخ عزام احمد کا کہنا تھا کہ اسرائیل مسجد اقصیٰ کی جاسوسی کرنا چاہتا ہے۔ یہاں پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب انہی مذموم مقاصد کا حصہ ہے۔