(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی حکام نے غزہ سے تعلق رکھنے والے سولہ فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے، جنہیں ساتھ اکتوبر 2023 سے جاری نسل کشی کی جنگ کے دوران انتہائی مشکل اور غیر انسانی حالات میں قید رکھا گیا تھا۔
بین الاقوامی کمیٹی برائے ریڈ کراس (آئی سی ار سی) نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس نے سولہ قیدیوں کی رہائی کے عمل میں سہولت فراہم کی، انہیں کیسوفیم کراسنگ سے شہداء الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا اور ان کی اپنے خاندانوں سے دوبارہ ملاقات کو یقینی بنایا۔
کمیٹی نے بتایا کہ رواں سال مارچ سے اب تک، اس نے قابض اسرائیل کی جانب سے یکطرفہ طور پر رہا کیے گئے دو سو نوےفلسطینی قیدیوں کی رہائی میں معاونت کی ہے جن میں پانچ خواتین قیدی بھی شامل ہیں۔
بین الاقوامی کمیٹی برائے ریڈ کراس نے واضح کیا کہ قابض اسرائیل اب بھی اس کے نمائندوں کو اپنی جیلوں میں قید فلسطینی اسیران تک رسائی دینے سے انکار کر رہا ہے۔ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ قابض اسرائیل کو لازمی طور پر گرفتار شدہ فلسطینیوں کے نام فراہم کرنے چاہئیں اور اسے قیدیوں سے ملاقات کرنے اور ان کی حالت کا جائزہ لینے کی اجازت دینی چاہیے۔
کمیٹی نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت قیدیوں کے ساتھ انسانی سلوک کرنا لازمی ہے انہیں قید کے دوران مناسب حالات فراہم کیے جائیں اور اپنے خاندانوں سے رابطے کا حق دیا جائے۔
کمیٹی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ قابض اسرائیلی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ تمام فلسطینی قیدیوں تک رسائی اور ملاقاتوں کو بحال کیا جا سکے۔