فلسطین میں مسجد اقصیٰ کی تعمیرومرمت اور اس کے تحفظ کی ذمہ دار تنظیم "اقصیٰ فاؤنڈیشن وٹرسٹ” نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج کے وردی میں ملبوس اہلکاروں اور انٹیلیجنس اہلکاروں کے ایک گروپ نے مسجد اقصیٰ پر حملہ کرنے کے بعد قبلہ اول میں کئی گھنٹے تک گشت کیا ہے۔
اتوار کے روز ناپاک صہیونی فوجیوں کے قبلہ اول میں داخلے کے وقت فلسطینیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے کا سلسلہ بند کردیا گیا تھا اور سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے۔
اقصیٰ فاؤنڈٰیشن کی جانب سے میڈیا کو جاری ایک بیان میں خبردار کہا گیا ہے کہ قبلہ اول میں یہودی فوج کا توہین آمیز طریقے سے گشت مسلمانوں کے اس مقدس مقام کے خلاف صہیونی فوج اور حکومت کی کھلی جارحیت ہے۔ اس سے قبل یہودی آباد کاروں کی جانب سےقبلہ اول کی حرمت پامال کی جاتی رہی ہے اور آج صہیونی ریاستی ادارے بھی کھل کر قبلہ اول پر حملہ آور ہو چکے ہیں۔ اقصیٰ فاؤنڈٰیشن یہودی فوج کے گشت کو قبلہ اول پر براہ راست حملہ تصور کرتی اور اس کے سنگین نتائج پر اسرائیل کو متنبہ کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہودی فوجی جن کی تعداد 10 بتائی جاتی ہے نے قبلہ اول کے تاریخی مراکشی دروازے کے مسجداقصی کے اندر داخل ہوئے۔ اس موقع پر مسجد اقصیٰ کی طرف آنے والے تمام راستوں کی مکمل ناکہ بندی کی گئی تھی اور قبلہ اول کے داخلی اور خارجی دروازوں پر بندوق بردار سیکیورٹی اہلکار چوکس کھڑے تھے۔ یہودی فوجیوں اور انٹیلی جنس اہلکاروں کی آمد سےقبل فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ سے نکال دیا گیا تھا۔
فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس اہلکار اور فوجی قبلہ اول کے تمام اہم مقامات پر گھومتے رہے۔ انہوں نے مصلیٰ مروانی، قبۃ الصخرہ، باب قطانین اور مغرب کی سمت مراکشی دروازے اور تمام صحنوں اور اندر تمام ہالوں میں گشت کیا۔