(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی قیدی مہر الاخرس صہیونی ریاست کی مسلسل غیر قانونی انتظامی حراست کو مسترد کرتے ہوئے مسلسل 102 ویں دن اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے کےعلاقے جینن سے تعلق رکھنے والے میں قیدی ماہر الاخرس نےصہیونی مظالم کے خلاف 102ویں دن بھی اپنی جنگ جاری رکھتے ہوئے بھوک ہڑتال پرقائم ہیں جس کے نتیجے میں وہ صحت کی خطرناک صورتحال سے دوچار ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی قیدیوں اور ان سے متعلق اہم اموری اختیارات کے سربراہ میجر جنرل قادری ابوبکر کی جانب سےتصدیقی بیا ن جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق انہوں نے زبان سے محروم قیدی کی صحت کی صورتحال کی سنگینی سے خبردار کر تےہوئے کہا ہےکہ کسی بھی لمحے وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گےجبکہ اسیر ماہر الاخرس صیہونی ریاست کی غیر قانونی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت گزشتہ 102 دنوں سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کا اب بھی یہی کہنا ہے کہ یا تو انھیں آزادی ملے گی یا وہ شہادت قبول کریں گے ۔
واضح رہے کہ الاخرس کو 27 جولائی 2020 کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی گرفتاری کے بعد انہیں حوارہ حراستی مرکز میں منتقل کردیا گیا تھا جہاں انہوں نے صیہونی ریاستی دہشتگردی اور غیر قانونی انتظامی حراست کی پالیسی کے خلاف بطور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی تھی اور اس کے بعد انہیں اوفرجیل میں ڈال دیا گیا تھا بعدازاں چار ماہ تک انتظامی حراست میں رکھے جانے کے بعدصہیونی عدالت نے ان کے گرفتاری کے وارنٹ کی تصدیق کردی تھی۔