(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں فلسطینی اکثریتی قصبوں کے گرد نئی دیواریں کھڑی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد فلسطینی شہریوں کو یہودی فوج پرسنگ باری سے روکنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اتبدائی طورپر مغربی کنارے کے جنوبی علاقے میں شاہراہ 60 پر واقع فلسطینی قصبوں بیت امر، العرب اور گوش عتصیون قصبوں کے گرد نو میٹر اونچی کنکریٹ کی دیوار تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔رپورٹ میں اسرائیلی فوج کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں فلسطینی قصبوں کے گرد کنکریٹ کی دیوار کھڑی کرنے کا مقصد فلسطینی شہریوں کو اسرائیل کے خلاف مظاہروں کے دوران سنگ باری سے روکنا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے اور بیت المقدس میں نئی دیوار فاصل کھڑی کرنے کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب پہلے ہی صہیونی فوج 2002 ء کے بعد سے مغربی کنارے میں 700 کلو میٹر طویل دیوار فاصل تعمیر کرچکی ہے۔ سنہ دو ہزار دو میں شروع کی گئی دیوار فاصل فلسطینی قصبوں اور یہودی کالونیوں کے درمیان حد فاصل قرار دی جاتی ہے۔ بین الاقوامی عدالت انصاف صہیونی فوج کی قائم کردہ دیوار فاصل کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دے کر اس کی مسماری کا حکم دے چکی ہے۔