رپورٹ کےمطابق بدھ کو علی الصباح الخلیل شہرمیں جامع مسجد الابراہیمی کے قریب فلسطینی شہریوں نے گھات لگا کر یہودی آباد کاروں کی گاڑی پرحملہ کیا جس کے نتیجے میں گاڑی کونقصان پہنچا ہے۔
واقعے کے بعد اسرائیلی فوج اور پولیس نے الخلیل شہرمیں گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کردیا جس میں متعدد شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ تلاشی کی کارروائیوں میں اسرائیلی فوجیوں ںے گھروں میں قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کے ساتھ ساتھ نقدی اور زیورات بھی لوٹ لیے۔
یہودیوں کی گاڑی پرحملہ
رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہریوں نے بدھ کو علی الصباح غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں جامع مسجد الابراہیمی کے قریب یہودی آباد کاروں کی ایک گاڑی پر گھات لگا کرحملہ کیا۔حملے میں گاڑی کو نقصان پہنچا ہے تاہم اس کے نتیجے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔ واقعے کے بعد فلسطینی شہری بہ حفاظت وہاں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا تھا۔ قابض فوجیوں نے تلاشی کے دوران متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے تاہم ان کا تعلق یہودیوں کی گاڑی پرحملے سے نہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نامعلوم فلسطینیوں نے یہودی آباد کاروں کی ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس کےنتیجے میں گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے تاہم اس میں ہونے والے جانی نقصان کی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔
چھاپے اور گرفتاریاں
درایں اثناء مغربی کنارے کے مختلف شہروں بالخصوص الخلیل شہر میں اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کی گرفتاری کے لیے ان کے گھروں پر چھاپے مارے ہیں۔ تلاشی کی کارروائیوں میں متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ بدھ کے روز اسرائیلی فوجیوں نے الخلیل کے قصبوں بیت عوا، حلحو، بیت امر، مغربی الخلیل اور دیگر مقامات پر چھاپے مارے۔
تلاشی کی کارروائیوں کے دوران محمد یاسر المسالمہ، قصی ھانی المسالمہ ، حمدی قاسم المسالمہ، حمزہ یوسف زماعرہ، محمد کساب ابو دیہ، جمال علی عادی اور نافز محمد المحتسب کو حراست میں لے لیا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے گھروں میں تلاشی کے دوران خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔ گھروں میں توڑپھوڑ کے ساتھ ساتھ قیمتی سامان اور نقدی و زیوارت لوٹ لیے۔
جنوبی الخلیل میں اسرائیلی فوجیوں نے عبدالجواد الاطرش کے گھرپر چھاپہ مارنے سے قبل گھر پر صوتی بموں سے حملے کیےجس کے نتیجے میں گھر میں موجود شہری بالخصوص بچے اور خواتین سخت خوف کا شکار ہوگئے۔
حارہ الجعبری کالونی میں یہودی فوجیوں دو فلسطینی شہداء حسام اور بشار الجعبری کے گھروں میں گھس کر گئے اور خواتین اور بچوں کو ہراساں کرنے کے ساتھ گھر میں توڑپھوڑ کی۔
مغربی کنارے کے دوسرے شہروں نابلس، جنین، رام اللہ اور بیت لحم میں بھی اسرائیلی فوج کی تلاشی کی کارروائیوں کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں کے گھروں کی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے کئی مقامات پر خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔